(Last Updated On: فروری 17, 2023)
تیری گلی سے میں جو ہم آنکلے
جیسے جلوہ زلفِ جاناں کے خم آنکلے
یوں تیرے در سے رخصت ہوئے
جیسے کلیجہ منہ کو صنم آنکلے
تیرے در کے بعد کئی در کھلے ہیں
مگر واں وہ قیامت کہاں کہ تم آنکلے
بس دل ہے کہ ذخم پر زخم سہے جائے ہے
کتنا کافر ہے کہ آخر دم آنکلے