اسلام خطرے میں ھے۔ پاکستان خطرے میں ھے۔ کشمیر ھمارا اٹوٹ انگ ھے۔ ھم نے کشمیر فتح کرنا ھے۔ ان چار مسئلوں سے مزید چار مسئلے جنم لیتے ھیں۔ مذھبی انتہا پسندی ، حب الوطنی، عسکریت اور دھشت گردی، ان سے چار نتائج سامنے آتے ھیں ۔ خوف ، مرکزیت، آمریت اور اسلحہ بندی ، یہ چار نتائج چار نقصانات کرتے ھیں ۔ جمہوری، سماجی ، معاشی اور فکری ، ان چار نقصانات کو چار طریقوں سے چھپایا جاتا ھے۔ سیاسی کرپشن ، سیاسی نااھلی ، سیاسی توڑ پھوڑ اور سیاسی جہالت، اس کا ازالہ ان چار خوش فہمیوں سے کیا جاتا ھے۔ عسکری کامیابی، عسکری گلوری فیکیشن، عسکری رومانیت ، عسکری تحفظ، یہ سارا عمل چار شکلوں میں سامنے آتا ھے۔ غربت، بےروزگاری، بیماری اور عدم تعلیم ۔ اور یہ صورتحال وہ مائنڈ سیٹ ترتیب دیتی ھے۔ جس میں پھر چار قسم کے الزامات سامنے آتے ھیں ۔ کافر ، غدار، چور اور سیکیورٹی رسک ۔ اور یہ مائنڈ سیٹ وہ ستر سالہ شیطانی چکر ھے۔ جو مخصوص قوتوں کو موافق ھے۔
تنویر بخاری۔۔۔ پنجابی دا مینارہ نور
ساڈے اپنے عہد وچ اجہے شاعر تے قلمکار موجود نیں جہیڑے فکر تے فن دے اجہے چراغ روشن کرن لئی...