ادب کی طرح فلم ابتدا سے میرا شوق تھی جس میں ذہنی تربیت اور شعورکے ساتھ حسن انتخاب کی اہمیت زیادہ ہوگیؑ،ہر کتاب پڑھ لینے اور ہر فلم دیکھ لینے کا یہ شوق بالاخر ادب عالیہ اور آرٹ موویز تک محدود ہوگیا۔ جیسے اب ذوق مطالعہ کی تسکین کیلۓ اچھی کتاب کم ہی دستیاب ہوتی ہے ایسے ہی ذوق تفریح کی تسکین کا ساماں فراہم کرنے والی فلم نہیں ملتی۔۔ذوق دید کے بجاۓ میں نے ذوق تفریح کا حوالہ اس لۓ دیا کہ فلم اب صرف دیکھنے کی چیز نہیں رہی۔ یہ مختلف فنون کے تخلیقی امتزاج کا معیار بن گیؑ ہے ۔اس میں بیک وقت موسیقی معہ پس منظر موسیقی۔ رقص۔اداکاری۔۔۔ فوٹوگرافی۔ ساونڈ ریکارڈنگ۔ ایڈیٹنگ اور ہدایت کاری جیسے فنون لطیفہ یکجا ہو گۓؑ ہیں اور سب میں کسب کمال کی انتہا کویؑ نہیں
الفاظ، ایک زبان کو سیکھنے میں بہتر سمجھا جا سکتا ہے. زبانوں کو سیکھنے کے لئے زدگان کی صلاحیت ایک...
پروفیسر آفتاب شاہ کی شاعری جسمانی اور نظریاتی دونوں طرح کی اسیری کی ایک پُرجوش تحریک کے طور پر ہمارے...
ڈاکٹر طارق انور باجوہ کی نظم "عید مبارک" عید الفطر کی پرمسرت موقع اور اہمیت پر مبنی بہترین نظم ہے،...
تمہیں کیا خبر، تمہارے جانے کے غم میں ابھی تک حلقہِ دل میں ماتم برپا ہے۔تمہیں کیا معلوم، تمہارے بعد...
ایک بھیگے بھیگے سے دسمبر میں ساہیوال کے سرکاری کوارٹر کی زرد رو دیواروں سے باہر اس گلی کے موڑ...
فضل احمد خسرو ۔۔. "اوکاڑا کا خسرو" ۔۔۔۔۔ شہر آشوب کا ایک جری شاعر ۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تحریر : ڈاکٹر اظہار...
فطرت کی سب سے خوبصورت تخلیق بلا شبہ زندگی ہی ہے۔۔۔کائنات کے جبر وقہر کی تہزیبی وسعتوں میں زمیں اسکا...