میری کوشش ہہی ہے کہ اپنے مشاہدات کو معروضی اور غیر متنازعہ رکھوں۔خصوصا” کراچی کے معاملے میں جہاں لسانی فرقہ وارانہ اور تہزیبی اؒختلافات میں معاشرتی ہم آہنگی پیدا کرنے کی ہرکوشش کو سیاسی ضرورت کی خاطر ناکام کیا جاتا ہے۔۔ یہ گروہی سیاست وہی کرتے ہیں جن کے معاشی مفادات بد نظمی اور انشار سے وابستہ ہون۔۔کویؑ بھی شہر خطرناک قرار پاتا ہے جب اس میں رہنے والوں کی جان ومال۔عزت و آبرو کچھ محفوظ نہ ہو۔یہ احساس پیدا کیا جاتا ہے اور یہ کام مافیا کے منظم اور مسلح۔ جرایم پشہ افراد بر سر اقتدار طبقے کی سر پرستی میں کرتے ہیں۔ایسا ہی ایک شہر ریو ڈی جنیرو ہے جہاں کراچی کی طرح عوام کی اکثریت کو کسی نہ کسی مافیا نے یرغمال بنا رکھا ہے۔۔جرایم سے دنیا کا کویؑ شہر محفوظ نہیں لیکن کراچی کے باسیوں کی بے بسی یہ ہے کہ زندگی کی ہر سہولت کو بہتر بنانے کے ذمے داروں نے اپنے خزانے بھرنے کیلۓ یہ سہولت کسی مافیا کو فروخت کردی ہے مثال کے طور پر پانی کی کمی نہیں لیکن پانی کی فراہمی کے ذمے داروں نے مصنوعی قلت پیدا کرکے پانی کی تقسیم کا نظام ٹھیکے پر ٹینکر مافیا کو دے دیا ہے۔
نظم : ۔۔۔۔ ۔ نزول ِقرآن ۔۔۔۔۔۔۔ نظم نگار : سید فخرالدین بَلّے چار سو جلوۂ لَولَاکَ لَما رقص میں...
اردو شاعری میں سب سے پہلی صاحب دیوان خاتون شاعرہ کا اعزاز جس عورت نے حاصل کیا وہ اپنے دور...
الفاظ، ایک زبان کو سیکھنے میں بہتر سمجھا جا سکتا ہے. زبانوں کو سیکھنے کے لئے زدگان کی صلاحیت ایک...
حکیم عبدالرؤف کیانی 8 جنوری 1975 کو راولپنڈی کے شمال مغربی گاؤں منگوٹ میں پیدا ہوئے، آپ کی کتابوں میں...
سرائے اردو پبلی کیشن پاکستان کے پلیٹ فارم سے حال ہی میں شائع ہونے والی کتاب "خاتم النبیین ﷺ" اردو...
تمہیں کیا خبر، تمہارے جانے کے غم میں ابھی تک حلقہِ دل میں ماتم برپا ہے۔تمہیں کیا معلوم، تمہارے بعد...
ایک بھیگے بھیگے سے دسمبر میں ساہیوال کے سرکاری کوارٹر کی زرد رو دیواروں سے باہر اس گلی کے موڑ...