اپنے حال پر ایک شعر یاد آتا ہے وقت پیری شباب کی باتیں ۔۔۔ ایسی ہیں جیسے خواب کی باتیں آج یہ خواب کی بات ہی لگتی ہو کہ میں ہزاروں شہریوں کے ساتھ سرکلر ریلوے کے براۓ نام ٹکٹ پر ملیر سے کراچی سٹی اور لالوکھیت 10 نمبر کے اسٹیشن تک سفر کرتا تھا وقت کی پابندی کے ساتھ چلنے والی اس ٹرین کا ماہانہ پاس مزید سستا تھا جو ملیر سے صدر کینٹ یونیورسٹی گلشن ناظم آباد پاپوش گلباٰیؑ پورے شہر کا چکر لگاتی تھی اور اس کے باقاعدہ اسٹیشن اور پلیٹ فارم تھے ۔یہ منصوبہ بھی تھا کہ تمام مسافر ٹرینوں کوگلشن میں “کراچی سنٹرل” سے چلایا جاۓ جو راشد منہاس روڈ سے کینٹ پہینچ کر میں لاین پر آجاییں اور سٹی اسٹیشن صرف مال گاڑیوں کیلۓ مخصوص ہو۔اب سوچۓ کہ یہ عوامی نقطہؑ نظر سے کتنا اچھا تھا کیونکہ تمام نؑیؑ رہایشی آبادیون کیلۓ بھی یہ مرکز تھا اور سوسایٹی سے صدر یا شہرجانے والوں کیلۓ بھی ۔آج یہاں ناجایذ قابضین آباد ہیں جیسے سرکلر ریلوے کے راستے اور ہر اسٹیشن پر۔۔
نظم : ۔۔۔۔ ۔ نزول ِقرآن ۔۔۔۔۔۔۔ نظم نگار : سید فخرالدین بَلّے چار سو جلوۂ لَولَاکَ لَما رقص میں...
اردو شاعری میں سب سے پہلی صاحب دیوان خاتون شاعرہ کا اعزاز جس عورت نے حاصل کیا وہ اپنے دور...
الفاظ، ایک زبان کو سیکھنے میں بہتر سمجھا جا سکتا ہے. زبانوں کو سیکھنے کے لئے زدگان کی صلاحیت ایک...
حکیم عبدالرؤف کیانی 8 جنوری 1975 کو راولپنڈی کے شمال مغربی گاؤں منگوٹ میں پیدا ہوئے، آپ کی کتابوں میں...
سرائے اردو پبلی کیشن پاکستان کے پلیٹ فارم سے حال ہی میں شائع ہونے والی کتاب "خاتم النبیین ﷺ" اردو...
تمہیں کیا خبر، تمہارے جانے کے غم میں ابھی تک حلقہِ دل میں ماتم برپا ہے۔تمہیں کیا معلوم، تمہارے بعد...
ایک بھیگے بھیگے سے دسمبر میں ساہیوال کے سرکاری کوارٹر کی زرد رو دیواروں سے باہر اس گلی کے موڑ...