رمضان کا میرے جیسے عام آدمی کیلۓ بھی معمولات سے انحراف کا مہینہ بن جاتا ہے یہ اصولا” غلظ ہے۔ جو ہمیں نہیں کرنا وہ ہم کرتے ہیں اور جو کرنا ہے وہ نہیں کرتے۔اس میں ذاتی مفادات بعض اوقات عقیدہ بن جاتے ہیں۔ اس کے حامی اور مخالف نظریہ ضرورت کے مطابق اپنے اپنے دلایل ایجاد بھی کرلیتے ہیں۔ سب گفتار کے غازی ہیں مگر دعوۓ کرنے میں کیا جاتا ہے کہ کردار کے غازی بھی ہیں ہم ۔۔ میں نے اپنی زندگی کا نصف حصہ نسف بھتر کے ساتھ اسی شہر میں گزاردیا جس پر عروس البلاد کہلانے کی اب تہمت بھی نہیں۔میری طرح اس شہر کا چہرہ بھی نامعلوم طریقے پر بدلتا چلا گیا۔وقت کی چیرہ دستی ایک سفاک بے نیازی کے ساتھ گلوں سے رنگ و بو اور حسن سے متاع غرور چھین لیتی ہے لیکن جو زندگی کرنے کا سلیقہ رکھتے ہیں وہ انے والی نسلوں کیلے ایک بہتر حسین تر دنیا کی تعمیر کا عمل جاری رکھتے ہیں چنانچہ ویرانے آباد ہوتے ہیں۔صدیوں کے عمل ارتقا نے مغرب میں لندن۔ اور پیرس سے مشرق میں ٹوکیو اور کولا لامپور تک محض وسعت ہی نہیں دی زندگی کرنے کا قرینہ اور حسن بھی دہا ہے،۔۔اور جیسا کہ میں نے پہلے لکھا تھا۔۔
کسی بھی قوم کا اصل رہبر کون ہوتا ہے خواب بیچنے والا شاعر يا حقیقت کو سامنے رکھ کر عملیت...
پروفیسر عارف فرید ایوبی ایک نابغۂ روزگار شخصیت تھے : پروفیسر عراق رضا زیدی شعبۂ فارسی، لکھنؤ یونیورسٹی میں مرحوم...
کتاب کے آغاز میں مصنف کی طرف سے 5 صفحات کا پیش لفظ ہے جس کا آغاز مشفق خواجہ کی...
محمد اکمل فخری کی مختصر کہانی، "استاد بمقابلہ ڈینگی" ایک طنزیہ اور مزاحیہ داستان کو سامنے لاتی ہے جو سماجی...
پنجابی زبان کے معروف شاعر اور ایم اے او کالج لاہور کے شعبہ پنجابی کے ریٹائرڈ استاد پروفیسر یونس احقر...
وہ لوگ جن سے تری بزم میں تھے ہنگامے گئے تو کیا تری بزم خیال سے بھی گئے وفات :...
ہر نفس شورشِ آلامِ جہاں ہے ساقی حاصل دیدہ خوننا بہ فشان ہے ساقی پھر کوئی رنگ کہ رُک جائے...