یادش بخیر۔۔ ڈیرہ اسمعیل خان اپنے ھردلعزیز مولانا فضل الرحمن کا شھر ھے۔۔1960 میں ان کے والد مفتی محمود حیات تھے لیکن اس دور میں بھی یہ دور افتادہ شھر اتنا پسماندہ نھیں تھا جتنا میرا خیال تھا۔یھاں سے 35 میؒ دور ٹانک کا علاقہ تھا جو حالیہ طالبانی دور انتشار میں خبروں میں رھا۔ نیرو گیج یعنی چھوٹی ریلوے لاین ٹانک پر آکے(غالبا” مردان سے) ختم ھو جاتی تھی۔اس پر چلنے والی ٹریں شاید آپ کو کھلونا ٹرین لگتی کیونکہ اس کا انجن اور ڈبے سب بھت چھوٹے تھے اب اس کاوجود کھیں نہیں ۔تاھم ڈیرہ میں اس وقت بھی ایک ایرکنڈیشنڈ سینیما تھا۔
ہندوستان کو ایک طویل جد وجہد کے بعد برطانوی حکومت کے اقتدار سے چھٹکارا نصیب ہواجس کے لئے ہمارے بزرگوں...
انتظار باقی اردو کے ممتاز شاعر ہیں، آپ کی شاعری سوالیہ انداز کی مقبول شاعری ہے، شاعر اپنے اشعار کے...
اردو اور فارسی زبان کے مایہ ناز شاعر مرزا اسد اللہ خان غالب کی شاعری اردو کی بہترین سوالیہ انداز...
انٹرنیشنل رائٹرز فورم پاکستان کے زیر اہتمام شایع شدہ محمد ندیم قاصر اچوی کی تازہ ترین ادبی کاوش، "قافیہ شناسی"...
کارل مارکس کون تھا؟ ولادیمیر لینن ترجمہ: عمران کامیانہ (1913ء میں لکھا گیا ولادیمیر لینن کا یہ مضمون کارل مارکس...
رپورٹ اگر صحافتی اسلوب سے ایک قدم آگے بڑھ کر ادبی پیرایہ اظہار کا دامن تھام لے تو وہ رپورتاژ...
ریاض انور بلڈانوی کی نعت خمسہ اردو نعتیہ شاعری کی پائیدار وراثت کے گہرے ثبوت کے طور پر ہمارے سامنے...