پہلے سید مصطفی زیدی کی یہ نظم ،بہ نام وطن،سنیئے ،اس کے بعد اس عظیم انقلابی اور باغی شاعر کی زندگی پر نظر ڈالتے ہیں،ملاحظہ کیجیئے، کون ہے جو آج طلبگار ِ نیاز و تکریم، وہی ہر عہد کا جبروت وہی کل کے لئیم، وہی عیّار گھرانے وہی ، فرزانہ حکیم ، وہی تم ، لائق صد تذکرہء و صد تقویم، تم وہی دُشمن ِ احیائے صدا ہو کہ نہیں