
ممتاز مصور، سفرنامہ نگار اور شاعر ۔ انجم معین بلے
سید انجم معین بلے جن کا تعارف اس خوبصورت نظم سے کرتے ہیں۔۔جس کا کرب یقیناَ آپ سب پڑھ کر محسوس کیئے بغیر نہیں رہ
سید انجم معین بلے جن کا تعارف اس خوبصورت نظم سے کرتے ہیں۔۔جس کا کرب یقیناَ آپ سب پڑھ کر محسوس کیئے بغیر نہیں رہ
ذرا بوجھو تو نام اس کا حسینہ زلفوں والی ہے غضب کا حُسن ہےاس کا ،ادا اِک اِک نرالی ہے دہکتا جسم ہے،گالوں میں انگاروں
استاد یہ قوموں کے ہیں معمار ہمارے ان ہی سے ہیں افراد ضیا بار ہمارے جینے کا سلیقہ بھی ہمیں ان سے ملا ہے احساسِ
پچھلی صدی کاقصہ ہے۔ آخری عشرےکےابتدائی سالوں میں ہم نویں جماعت میں تھے۔ پروفیسروصی الحسن پاکستان سٹیل کیڈٹ کالج میں مطالعۂ پاکستان کےاستادتھے۔ نفیس طبیعت
آرتھرموفٹ لینگ بنگال انجینیئرزمیں فرسٹ لیفٹیننٹ تھاجب اس نے1857 تا 59 لگ بھگ دوسال کاعرصہ ہندوستان میں گزارا۔ مئی کےوسط میں میرٹھ سے’بغاوت‘ کی خبرلاہورپہنچی
(ایک نظم 65 کی پاک بھارت جنگ پر ) چھ ستمبر کی سحر لائی تھی ظلمت کا پیام وحشت و حیوانیت کا بربریت کا پیام