افلاس
آج کھائی ہے چار دِن کے بعد کِتنی مِیٹھی لگی ہے روٹی آج آؤ ہم اِس کو نوچ کر کھائیں...
Read moreآج کھائی ہے چار دِن کے بعد کِتنی مِیٹھی لگی ہے روٹی آج آؤ ہم اِس کو نوچ کر کھائیں...
Read moreتو آج ظرف تُمہارا بھی آزماتے ہیں اگر ہو اِذن تُمہیں آئینہ دِکھاتے ہیں کہو تو جان ہتھیلی پہ لے...
Read moreمیرے ہونٹوں سے پہلے ہنسی چِھینتا پِھر مِرا دِل، مِری زِندگی چِھینتا اور لُٹتے کو ہی پاس کیا تھا مِرے...
Read moreوہ ہم سے بد گُمان رہے، بد گُمان ہم سو کیا گئے کہ چھوڑ کے نِکلے مکان ہم فاقے پڑے...
Read moreنجانے مُجھ سے کیا پُوچھا گیا تھا مگر لب پر تِرا نام آ گیا تھا مُحیط اِک عُمر پر ہے...
Read moreبنے پِھرتے ہیں وہ فنکار لوگو ازل سے جو رہے مکّار، لوگو کوئی کم ظرف دِکھلائے حقِیقت ہر اِک جا،...
Read moreبہُت کم ظرف نِیچی ذات کا ہے یقیں پُختہ مُجھے اِس بات کا ہے نہیں آدابِ محفل اُس کو لوگو...
Read moreبجا أنکھیں ہماری تھیں مگر منظر پرائے ہمیں کچھ دِن تو رہنا تھا مگر تھے گھر برائے نجانے کِس کی...
Read moreکبھی جھانکو صنم خانے میں آ کر رہو کُچھ دِن تو وِیرانے میں آ کر وہی خالق نُمایاں جا بجا...
Read moreاگرچہ مہربانی تو کرے گا وہ پھر بھی بے زبانی تو کرے گا عطا کر کے محبّت کو معانی جِگر...
Read more