وارثِ زنداں از ڈاکٹر شہناز مزمل جون 20, 2022 کچھ وحشی تمناؤں کے مجرم ہیں یہاں بھی خمیازۂ توہینِ جہاں ملتا ہے جن کو میرا بھی لکھا نام تھا... Read more
محورِ گردشِ دوراں کا تماشا دیکھا از ڈاکٹر شہناز مزمل جون 6, 2022 محورِ گردشِ دوراں کا تماشا دیکھا فاصلہ بڑھتا گیا قرب کو ہٹتا دیکھا غم جاناں نے بھی تصویر بدل لی... Read more
بقا کا راستہ از ڈاکٹر شہناز مزمل مئی 6, 2022 سبھی درویش لوگوں کا ٹھکانہ خاک ہوتا ہے سروں پہ خاک ڈالے یہ برہنہ پا ہی چلتے ہیں نہ ان... Read more
دشمنوں سے دوستی کا تجربہ کیسا رہا از ڈاکٹر شہناز مزمل اپریل 13, 2022 دشمنوں سے دوستی کا تجربہ کیسا رہا بد گمانی میں گماں کا ذائقہ کیسا رہا زلزلے تو ذات کی دہلیز... Read more
محورِ گردشِ دوراں کا تماشا دیکھا از ڈاکٹر شہناز مزمل اپریل 11, 2022 محورِ گردشِ دوراں کا تماشا دیکھا فاصلہ بڑھتا گیا قرب کو ہٹتا دیکھا غم جاناں نے بھی تصویر بدل لی... Read more
میں کھو گئی ہوں مگر اب گمان بولے گا از ڈاکٹر شہناز مزمل مارچ 30, 2022 میں کھو گئی ہوں مگر اب گمان بولے گا مکیں بغیر یہ خالی مکان بولے گا زمانے بھر کی سمیٹی... Read more