بامتہ بانٹھی دا کپتان
شِو دی نوراں گجرات دے بس سٹینڈ توں جتھوں کوٹلہ بھمبر دیاں ویگناں چلدیاں نیں میں اپنے نمبر دی ویگن وچ بیٹھا کنڈیکٹر نوں کہن
شِو دی نوراں گجرات دے بس سٹینڈ توں جتھوں کوٹلہ بھمبر دیاں ویگناں چلدیاں نیں میں اپنے نمبر دی ویگن وچ بیٹھا کنڈیکٹر نوں کہن
افسانچہ لکھتے ہو ئے ٹیکنیکل باتوں پر سوچنا چاہئے۔ :عارف نقوی کم وقت میں زیادہ افسانچے لکھنا کمال نہیں ہے۔:رونق جمال اچھا افسانچہ وہی ہوتا
پاکستان کی تاریخ میں مذہب کے نام پر ایسے کئی مضحکہ خیز واقعات پیش آچکے ہیں اور اب بھی وقتا” فوقتا” پیش آتے رہتے ہیں
سلویا پلاتھ مترجم: ناہید ورک اب نہیں، مزید اب نہیں اس تنگ و تاریک سیاہ جوتے میں پاؤں پھنسائے بہ مشکل سانس لیتے ہوئے میں
تیری گلی سے میں جو ہم آنکلے جیسے جلوہ زلفِ جاناں کے خم آنکلے یوں تیرے در سے رخصت ہوئے جیسے کلیجہ منہ کو صنم
جب بات کی جائے عشق،محبت اور پیار کی تو ترتیب ان کی کچھ یوں کی جاتی ہے پیار،محبت اور عشق ان میں سے پیار پہلی