(Last Updated On: )
پیاری سی اک مچھلی رانی
بچو سن لو اس کی کہانی
مچھلی منّے نےپالی تھی
پانی ہی میں وہ رہتی تھی
خوش رہتی تھی بہت وہاں وہ
برتن اس کا چھوٹا تھا گو
پیاری سی اک مچھلی رانی
بچوسن لو اس کی کہانی
برتن میں وہ ہر دم ہر پل
لہراتی اور بل کھاتی تھی
منّے کو اچھا لگتا تھا
گھنٹوں اس کو وہ تکتا تھا
پیاری سی اک مچھلی رانی
بچوسن لو اس کی کہانی
اک دن دوڑا وہ گھر آیا
اور برتن سے جا ٹکرایا
بہہ نکلی پھر جَل کی دھارا
نالی پی گٸی پانی سارا
پیاری سی اک مچھلی رانی
بچوسن لو اس کی کہانی
مچھلی فرش پہ تھی بے چین
پانی بن اس کو کب چین
منا دیکھ کے یہ گھبرایا
یاد اسے تب اللّٰه آ یا
پیاری سی اک مچھلی رانی
بچوسن لو اس کی کہانی
پاس ہی اس نے ڈسٹر پایا
جھٹ سے اسےنالی میں گھسایا
اور برتن میں ڈالا پانی
خوشی سے کِھل گئی مچھلی رانی
پیاری سی اک مچھلی رانی
بچوسن لو اس کی کہانی
شارق اعجاز عبّاسی