اِررئیل فکشن ( Irreal Fiction ) ۔ 8
انگریزی افسانچہ
دغا ( Betrayal)
ایان سیڈ ( Ian Seed )
اردو قالب؛ قیصرنذیر خاورؔ
میں نم آلود دھند میں گم ہو گیا تھا ۔ ایسے میں مجھے ایک زاہد ملا اور مجھے اپنی کُٹیا میں لے گیا ۔ کُٹیا میں سوائے دو پتھر کے بینچوں کے سوا اور کچھ نہ تھا ۔ میں نے دن بھر کچھ نہیں کھایا تھا لیکن وہ چاہتا تھا کہ میں لیٹوں اور سو جاﺅں ۔
” کل ہم کھانے کے لئے کچھ نہ کچھ ضرور تلاش کر لیں گے ۔“ ، اس نے ، میری تسلی کی خاطر ، میرا ہاتھ سہلاتے ہوئے وعدہ کیا ۔
میں ساری رات اڑتے کوﺅں کو خواب میں دیکھتا رہا ۔ ان کی چونچوں سے خون کے قطرے بارش کی طرح نیچے گر رہے تھے ۔ ۔ ۔ اور جب میں جاگا تو میرے گلے میں ایک سوراخ تھا ۔ ۔ ۔ ایسا سوراخ جس میں ، میں باآسانی اپنی انگلی گھسا سکتا تھا ۔ ۔ ۔ ۔ زاہد کہیں نہ تھا ۔ #
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ایان سیڈ ( Ian Seed ) اس وقت یونیورسٹی آف چیسٹر، برطانیہ میں ’ تخلیقی تحریر ' ( Creative Writing ) کا استاد ہے ۔ اس سے پہلے وہ یونیورسٹی آف لنکاسٹراور یونیورسٹی آف کُمبریا میں پڑھاتا تھا ۔ وہ نثر ( فکشن اور نان فکشن) لکھنے کے علاوہ شاعر اور مترجم بھی ہے ۔ اب تک اس کی شاعری اور نثر کی پانچ کتابیں شائع ہو چکی ہیں جبکہ وہ فرانسیسی شاعر ’ Pierre Reverdy ‘ کی شاعری کا ترجمہ ’ The Thief of Talant ‘ کے نام سے کر چکا ہے ۔ اس کی تازہ ترین کتاب ’ New York Hotel ‘ سن 2018 ء میں سامنے آئی ہے ۔
مندرجہ بالا کہانی کو مصنف کی اجازت سے اردو قالب میں ڈھالا گیا ہے ۔
ہڑپہ اور موہنجو داڑو کے مقامات سے ملی تختیوں کی لکھائی کو اب مصنوعی ذہانت سے پڑھا جائے گا
ترجمہ و تلخیص: قدیر قریشی مارچ 25، 2024 وادیِ سندھ کی تہذیب کو میسوپوٹیمیا (جدید عراق کا علاقہ) اور مصر...