(Last Updated On: )
ایسا ترا رہ گزر نہ ہو گا ہر گام پہ جس میں سر نہ ہو گا کیا اُن نے نشے میں مجھ کو مارا اتنا بھی تو بے خبر نہ ہو گا دشنوں سے کسی کا اتنا ظالم ٹکڑے ٹکڑے جگر نہ ہو گا اب دل کے تئیں دیا تو سمجھا محنت زدوں کے جگر نہ ہو گا