(Last Updated On: )
صحرا میں سیلِ اشک مرا جا بہ جا پھرا مجنوں بھی اُس کی موج میں مدت بہا پھرا طالع جو خوب تھے نہ ہوا جاہ کچھ نصیب سر پر مرے کروڑ برس تک ہُما پھرا آنکھیں بہ رنگِ نقشِ قدم ہو گئیں سفید نامے کے انتظار میں قاصد بھلا پھرا