(Last Updated On: دسمبر 20, 2022)
موا میں سجدے میں پر نقش میرا بار رہا اُس آستاں پہ مری خاک سے غبار رہا کبھو نہ آنکھوں میں آیا وہ شوخ خواب کی طرح تمام عمر ہمیں اُس کا انتظار رہا شرابِ عیش میسّر ہوئی جسے یک شب پھر اُس کو روزِ قیامت تلک خمار رہا