(Last Updated On: )
نَے دل رہا بجا ہے نہ صبر و حواس و ہوش آیا جو سیلِ عشق سب اسباب لے گیا منھ کی جھلک دے یار کے بے ہوش ہو گئے شب ہم کو میرؔ پرتوِ مہتاب لے گیا