(Last Updated On: دسمبر 22, 2022)
غلامِ باوفازیدابنِ حارث ڈھونڈتا آیا
متاعِ ِ نور کو طائف سے کندھوں پراُٹھالایا
حدِ نخلہ میں آپہنچا بحالِ خستہ وغمگیں
وہاں چشمے پہ لاکرزخم دھوئے پٹیاں باندھیں
کہا سرکار ان لوگوں کے حق میں بددعاکیجیے!
شکایت اِس جفاوجور کی پیشِ خداکیجے!
زمیں کوحکم دیجیے ان لعینوں کوہڑپ کرلے
اسی کا بوجھ ہیں یہ لوگ ان کوپیٹ میں بھرلے
فلک کوحکم دیجیے پھٹ پڑے اِن کینہ کاروں پر
بجائے آب،برسے آگ طائف کی پہاڑوں پر
جنابِ رحمة للعالمین ؐنے ہنس کے فرمایا
کہ َیں اس دہْر میں قہروغضب بن کرنہیں آیا
اگرکچھ لوگ آج اسلام پرایماں نہیں لاتے!
خدائے پاک کے دامانِ ِ وحدت میں نہیں آتے
مگرنسلیں ضروران کی اُسے پہچان جائیں گی
درِ توحید پراِک روزآکرسرجھکائیں گی!
میں ان کے حق میں کیوں قہرِالٰہی کی دعامانگوں
بشرہیں بے خبرہیں کیوں تباہی کی دعامانگوں