(Last Updated On: )
اب تو دل کے چمن کی فضا اور ہے
دل لگی کے مرض کی دوا اور ہے
میں کہاں جاؤں گا،یہ چمن چھوڑ کر؟
اس چمن کو کوئی دیکھتا اور ہے
ان کو دل میں بسایا ہے دل دیکھ کر
نہ میرے دل میں اب دوسرا اور ہے
کثرتیں حسرتوں کی ہوئیں بے شمار
اب دل ناتواں کی ندا اور ہے
اب تو حیرت سے دل دیکھتا ہوں مجیب! ۔
آئینہ عکس اب دیکھتا اور ہے