(Last Updated On: )
بندگی کا وہ کسی کو جو صِلہ دیتے ہیں
ذرہ خاک سے خورشید بنا دیتے ہیں
جو ہوا ان کے ﷺ غلاموں کے غلاموں کا غلام
مرتبہ اس کا زمانے میں بڑھا دیتے ہیں
مجھ کو اُس وقت دو عالم کا سکوں ملتا ہے
دھڑ کنیں جب وہ مِرے دل کی جگا دیتے ہیں
جس کے اشکوں پر نگہِ لطف و کرم پڑ جائے
اس کو وہ گُنبدِ خَضرا بھی دکھا دیتے ہیں
اس سے بڑھ کر نہیں خو شی بخت جہاں میں کوئی
جس کو ازراہِ کرم خاکِ کفِ پادیتے ہیں
ان ﷺ کی رحمت کا تو اندازہ ہی کرنا ہے محال
دشمنِ جاں کو بھی جو دل سے دعا دیتے ہیں
کر سکا میں ہی نہ اظہارِ تمنّا ، ورنہ
مانگنے والوں کو وہ حد سے سوا دیتے ہیں
دل و جاں میں ہے عجب محفلِ میلاد کا رنگ
مہرباں ہوں تو وہ یوں اپنا پتا دیتے ہیں
رات دن شہرِ بنی ﷺ کا ہے تصور پرواز
دن پھر آئے جو غمِ ہجر بڑھا دیتے ہیں