(Last Updated On: )
اے جنگجوؤ!
ان شاموں پر یلغار کرو
آتی ہیں جو آگے پیچھے
کتبے لے کر، دھندلائے ہوئے پیغاموں کے
آؤ، آؤ
اگلے دن کو مسمار کرو
یہ کیا کہ کل بھی جینا ہے ان شرطوں پر
جو مجھ پر عائد ہیں جن کو
لکھا ہے نابیناؤں نے
آنکھیں آنکھیں۔۔ ۔۔ سب جمع کرو
بھر دو بھر دو ان روشنیوں میں لشکارے
پہنچائے مری سرگوشی کو شعلے کی زباں
ان بوندوں تک
جو قید ہیں ٹھہرے پانی میں
پھر لہروں کے، انبوہوں کے بازو اٹھیں
ننگے پیروں کی طغیانی
ہموار کرے سب اونچی نیچی جگہوں کو
یہ باہوں کے سوکھے حلقے
پیارے بدنوں سے بھر جائیں
ہر قطرہ دریا بن جائے
٭٭٭