(Last Updated On: دسمبر 26, 2022)
عمر ؓابن خطاب اس تک ایمان نہ لائے تھے
حجاب کفر میں تھے دامن حق میں نہ آئے تھے
غیور و صائب الرائے بہادر تیغ افگن تھے
مگر سچے نبیؐ کے اور مسلمانوں کے دشمن تھے
غریبوں حق پرستوں کو ازیت دیتے رہتے تھے
مسلماں ان کے ہاتھوں سے ہزاروں رنج سہتے تھے
جناب حضرت حمزہؓ بھی جب ایمان لے آئے
تزلزل پڑ گیا باطل میں اہل مکہ گھبرائے
مسلمانوں کی روز افزاں ترقی سے لگے ڈرنے
نبیؐ کو قتل کر دینے کی تجویزیں لگے کرنے
کوئی بولا غضب ہے ، اپنی طاقت گھٹتی جاتی ہے
کہ دنیا دین آبائی سے پیچھے ہٹتی جاتی ہے
یہی حالت رہی تو ایک دن ایسا بھی آئے گا
ہُبُل کے واسطے کوئی چڑھاوا بھی نا لائے گا
کوئی بولا یہ مذہب پھیلنے سے رک نہیں سکتا
محمد ؐزندہ ہیں جب تک یہ جھگڑا چُک نہیں سکتا
کہا بوجہل نے دیکھو یہ نرمی کا نتیجہ ہے
پکارا بو لہب میں کیا کروں میرا بھتیجاہے