ابو بکر و عمر نے عرض کی اے ہادی دوراں
ہمارے مال، جاں، اولاد سب اسلام پر قرباں
غلامان محمد جان دینے سے نہیں ڈرتے
یہ سر کٹ جائے یا رہ جائے کچھ پروا نہیں کرتے
اٹھے مقداد اٹھ کر عرض کی اے سرور عالم
نہیں ہیں قوم موسیٰ کی طرح کہہ دینے والے ہم
کہا تھا اس نے اے موسیٰ آرام کرنے دے
جہاں کی نعمتیں ملتی ہیں ان سے پیٹ بھرنے دے
خدا کو ساتھ لے جا اور باطل سے لڑائی کر
ہمارے واسطے خود جا کے قسمت آزمائی کر
ہمیں کیوں ساتھ لے جاتا ہے دنیا سے اجڑنے کو
خدا اور اس کا موسیٰؑہی بہت کافی ہیں لڑنے کو
معاذ اللہ مثیل امت موسیٰ نہیں ہیں ہم
جہاں میں پیردان دین ختم المرسلیںؐہیں ہم
ہمارا فخریہ ہے ہم غلامان محمدؐہیں
ہمیں باطل کا ڈر کیا زیر دامان محمدؐہیں
مسلماں کو ڈرا سکتے ہیں کب یہ نیز ہ و خنجر
لڑیں گے سامنے ہو کر عقب پر دائیں بائیں پر
بزرگان مہاجر نے دکھائی جب توانائی
رسول اللہؐنے سن کر دعائے خیر فرمائی