(Last Updated On: اگست 31, 2023)
پھر کوئی چھوڑ کے جائے کیونکر
پھر کوئی ہاتھ چھڑائے کیونکر
کوئی کیوں بھلا یہ ہجر سہے
کوئی پھر نیند اڑائے کیونکر
جو کوئی پاس بلانے کو نہیں راضی
پھر کوئی دل میں بسائے کیونکر
نہیں بس کوئی آرزو ہی نہیں
پھر یہ تمنا ستائے کیونکر
میں اسے کیسے بھلا دوں پھر سے
وہ مجیب!یاد نہ آئے کیونکر