(Last Updated On: اگست 30, 2023)
روشنی کے شہر میں ہیں، ظلمتیں بہت
وفاؤں کی دل کو میرے حسرتیں بہت
درد دل کی دوا کا راہ نہ نکلا کبھی
ائے دل ہم نے کی ہیں،کوششیں بہت
بے جرم سا ہوتے ہوئے،یہاں سزا پائی
کہ دل میں میرے لگی ہیں،تہمتیں بہت
جلوتوں کی ہما ہمی سے اکتا گیا مجیب!
اسی جانب گیا یہ دل،جہاں خلوتیں بہت
****