(Last Updated On: اگست 31, 2023)
تر ہوگئے میرے اشکوں سے ساحل کتنے؟
اس کی فرقت میں دھڑکے جانے دل کتنے؟
سنگ ریزے ہوئے راہ میں حائل کتنے؟
اور یہ خار ہوئے پھول میں شامل کتنے؟
مجیب!جب سے انہوں نے جفا چھوڑی ہے
پھر تائب ہوئے جانے یہ قاتل کتنے؟
****