دیکھ تو کیا کمال رکھتی ہیں
تیری آنکھیں سوال رکھتی ہیں
چلی آتی ہیں میری خلوت میں
یادیں کتنا خیال رکھتی ہیں
سامنے جس قدر بھی مشکل ہو
سب دعائیں سنبھال رکھتی ہیں
عشق میں ہیں صعوبتیں ایسی
مجھ کو ہر پل نڈھال رکھتی ہیں
شوخ چنچل ادائیں بھی تیری
شوخ چنچل ادائیں بھی تیری
آپ اپنی مثال رکھتی ہیں
تجھ سے یہ دوریاں فگارؔ اکثر
میرا جینا محال رکھتی ہیں
٭٭٭
اُردو کہانی نیت
ایک چھوٹے سے گاؤں میں عبداللہ اور اس کی ماں رہا کرتے تھے ۔۔۔ اس کے ابو کے اچانک انتقال...