ساڑھے تین سو قبل از مسیح ملحد یونانی فلسفی اپیقیورس نے خدا کے اخلاقی وجود پر چار سوالات اٹھائے تھے، جو آج بھی خدا اور اخلاقیات کے تعلق میں دلچسپی رکھنے والوں کے لیے بہت اہم ہیں۔ ایپیقیورس کا کہنا تھا کہ
1. خدا دنیا سے بُرائی کو ختم کرنا چاہتا ہے، لیکن اس کی اہلیت نہیں رکھتا۔
2. خدا دنیا سے برائی کو ختم کرنے کی اہلیت رکھتا ہے، لیکن وہ ایسا چاہتا نہیں ہے۔
3. خدا دنیا سے برائی کو ختم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور نہ ہی وہ برائی کو ختم کرنا چاہتا ہے۔
4. خدا دنیا سے برائی کو ختم کرنا چاہتا ہے اور وہ اس کی اہلیت بھی رکھتا ہے۔
ایپیقیورس کہتا ہے کہ پہلے تین سوالات میں وہ خدا دکھائی نہیں دیتا۔ صرف چوتھے سوال کو دیکھ کر یہ کہا جا سکتا ہے کہ وہ خدا ہو سکتا ہے۔ لیکن چوتھے سوال کے بعد مزید سوالات پیدا ہوتے ہیں کہ اگر وہ برائی کو ختم کرنے کا اہل بھی ہے اور چاہتا بھی ہے تو برائی ختم کیوں نہیں ہو رہی؟ یہ ایسا تضاد ہے کہ جس کا آج تک کوئی معقول جواب سامنے نہیں آ سکا۔ ظاہر ہے اس نے برائی کو ختم کرنے کی پوری کوشش کی، بہت سے پیغمبر بھیجے، لیکن سب ناکام ہوئے، برائی بدستور موجود ہے۔ اگر وہ چاہتا تھا کہ برائی ختم ہو تو برائی ختم کیوں نہ ہوئی؟ یعنی اس کا اپنا ارادہ تو تھا، جس میں اس کو کوئی کامیابی حاصل نہ ہو سکی۔ خدا کو ماننے والے یہ اعتراض کر سکتے ہیں کہ اس نے انسان کو ’’آزاد ارادہ‘‘ دے رکھا ہے، تو پھر سوال پیدا ہوتا ہے کہ انسان کا آزاد ارادہ خدا کے ارادے پر غالب کیونکر آ گیا؟ کیونکہ اگر انسان اپنے ارادے میں آزاد ہے تو پھر خدا نے بھی تو ارادہ کیا تھا کہ برائی کو ختم کرے۔ کیا انسان کا ارادہ خدا کے ارادے سے زیادہ طاقت رکھتا ہے؟ خدا نے انسان کو خوب ڈرایا دھمکایا۔ اس کی کتابیں پڑھیں کہ اس کو کیسی مصیبت پڑی ہوئی ہے کہ کسی طریقے سے انسان اس کی بات مان لے۔ لالچ سے خوف تک اس نے ہر حربہ استعمال کر لیا ہے، لیکن اس کو کوئی کامیابی حاصل نہیں ہوئی۔ برائی کی جو تعریف اس کی کتابوں میں موجود ہے، وہ اس وقت سے کہیں زیادہ پھیل چکی ہے جب یہ کتابیں بھیجنے میں مصروف تھا۔ مثال کے طور پر آزادانہ جنسی عمل وغیرہ! سوال بہرحال یہ بدستور قائم ہے کہ کیا وجہ ہے کہ خدا اپنا پورا زور لگانے کے بعد بھی دنیا میں برائی کو ختم نہ کر سکا، اور انسان کا ارادہ اُس کے ارادے پر غالب رہا۔ ایسے میں کہ جب اسے اپنے ارادے میں ناکامی ہوئی ہے تو اسے ’’مطلق‘‘ کہنا فقط حماقت ہو گی، کیونکہ مطلق وہی ہے جو ہر شے پر قادر ہوتا ہے۔
مشاہدات زنداں از حسرت موہانی۔ ایک مطالعہ
ہندوستان کو ایک طویل جد وجہد کے بعد برطانوی حکومت کے اقتدار سے چھٹکارا نصیب ہواجس کے لئے ہمارے بزرگوں...