ہم دوربین سے چاند پر موجود جھنڈے کیوں نہیں دیکھ سکتے
تحریر: Victor T. Toth
ترجمہ: قدیر قریشی
کسی بھی دوربین کے اپرچر D، روشنی کی طول موج Lambda اور دوربین کی اینگیولر ریزولوشن Theta کو ریاضی کے ایک سادہ سے فارمولے سے ظاہر کیا جا سکتا ہے
D = 1.22 Lambda/Theta
آئیے ہم اس فارمولے سے یہ کیلکولیٹ کرتے ہیں کہ ہم زحل کو دیکھ پائیں گے یا نہیں – ںظر آنے والی روشنی کا طول موج تقریباً 500 نینومیٹر یا 5X10^(-7) میٹر ہوتا ہے – زحل کا قطر تقریباً 116000 کلومیٹر ہے اور اس کا زمین سے فاصلہ تقریباً 1.4 ارب کلومیٹر ہے – چنانچہ زمین سے دیکھنے پر زحل کا بظاہر قطر 8.3 X 10^(-5) radians یعنی تقریباً 0.000083 radians ہے – اگر ان قیمتوں کو اوپر دیے گئے فارمولے میں لگائیں تو اپرچر کی value تقریباً 7.4 ملی میٹر آتی ہے – انسانی آنکھ کی پتلی کا اپرچر تقریباً سات ملی میٹر ہوتا ہے – چنانچہ اس فارمولے سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ زحل کو انسانی آنکھ سے با آسانی دیکھا جا سکتا ہے اور ہم جانتے ہیں کہ زحل کو کسی دوربین کے بغیر بھی دیکھا جا سکتا ہے
اب آتے ہیں چاند پر موجود جھنڈوں کی طرف – ان جھنڈوں کی اوسط جسامت تقریباً 1.8 میٹر ہے – زمین کا چاند سے فاصلہ تقریباً 385000 کلومیٹر ہے – چنانچہ زمین سے دیکھنے پر ان جھنڈوں کی بظاہر جسامت 4.7X10^(-9) radians یعنی تقریباً 0.0000000047 radians ہے – ان قیمتوں کو اگر ہم اوپر دیے گئے فارمولے میں لگائیں تو اپرچر کی value تقریباً 130 میٹر آتی ہے – اس کا مطلب یہ ہے کہ اگر ہم کوئی ایسی دوربین لیں جس کے عدسے کا قطر 130 میٹر یا تقریباً 426 فٹ ہو اور اس سے چاند کی سطح کا مشاہدہ کریں تو یہ جھنڈے شاید دیکھے جا سکیں – اگر ایسی دوربین ڈیجیٹل ہے تو اس دوربین پر بھی اس جھنڈے کی شبیہہ صرف ایک پکسل پر بنے گی
دنیا کی سب سے بڑی دوربین جو اس وقت زیرِ تعمیر ہے اس کا اپرچر تقریباً 126 فٹ ہو گا – اس دوربین کا نام Extremely Large Telescope (ELT) ہے اور یہ جنوبی یورپ میں بنائی جا رہی ہے جو سنہ 2024 میں مکمل ہو گی – چنانچہ مستقبل قریب میں ایسی کوئی دوربین میسر نہیں ہو گی جس سے ہم زمین پر بیٹھ کر چاند پر موجود ان جھنڈوں کو دیکھ سکیں
اوریجنل آرٹیکل کا لنک:
https://www.quora.com/If-telescopes-can-v…/…/Viktor-T-Toth-1
اردو زبان میں سائنس کے ویڈیوز دیکھنے کے لیے ہمارا یوٹیوب چینل وزٹ کیجیے
https://www.youtube.com/sciencekidunya
یہ تحریر فیس بُک کے اس پیج سے لی گئی ہے۔