دُنیا کے سب سے بڑے اور اونچے پہاڑ ہمالیہ کے ہیں۔ ہمالیہ کے پہاڑ، برصغیر اور چین کے درمیان ہیں۔ ان پہاڑوں میں سائنسدانوں کو مچھلیوں اور دیگر آبی جانوروں کے فوسلز ملے ہیں۔ مگر اتنی اونچائی پر یہ کیسے پہنچے؟
وجہ آج سے کروڑوں سال پہلے زمین کے دو بڑے بر اعظم تھے۔ گونڈوانہ اور لاؤریشیا۔ گونڈوانہ میں بھارت، افریقہ ، آسٹریلیا، انٹارکٹیکا، اور جنوبی امریکہ شامل تھے۔ جبکہ لاؤریشیا میں روس، شمالی امریکہ ، یورپ اور ایشیا شامل تھے۔ ان دو براعظموں کے بیچ ایک سمندر تھا Tethys Sea۔ زمین کی اوپری سطح جسے کرسٹ کہتے ہیں یہ دراصل زمین کے اندر موجود پگھلی چٹانوں کی تہہ پر تیر رہے ہیں اور یہ کئی حصوں میں تقسیم ہے اور ایک دوسرے کیساتھ ٹکراری رہتی ہیں۔ زلزلے بھی اسی وجہ سے آتے ہیں اور پہاڑ بھی اُن جگہوں پر بنتے ہیں کہاں دو یا دو سے زائد پلیٹس آپس میں ٹکراتی ہیں۔ اسی لئے زیادہ تر زلزلے پہاڑی علاقوں میں آتے ہیں۔
ایسا ہی آج سے کروڑوں سال قبل ہوا جب دو بڑے بر اعظم ایک دوسرے سے ٹکرائے اور انکے بیچ سمندر کی سطح اوپر کو اُٹھی اور پہاڑ بنے۔ پہاڑوں کی اوپری سطح دراصل ماضی میں سمندر کی سطح تھی جبکہ نیچے کے حصے ان دو براعظموں کی سطح تھیں۔ یہ ہمیں کیسے معلوم ہوا؟ چٹانوں کی مختلف ساخت سے، اور یہاں موجود سمندری حیات کے فوسلز۔
زمین ویسی نہیں تھی جیسی آج ہے اور ویسی نہیں رہے گی جیسی اب ہے۔ زمین کی سطح میں تبدیلیاں مسلسل ہوتی رہتی ہیں اور اب بھی ہو رہی ہیں۔
سکوں محال ہے قدرت کے کارخانے میں
ثبات ایک تغیر کو ہے زمانے میں
نابغہ روزگار شخصیات کی وفات کی تواریخ
نابغہ روزگار شخصیات کی وفات کی تواریخ : ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 🕳️سید عابد علی عابد: 20 جنوری 1971ء 🕳️ناصر کاظمی :2/ مارچ...