(Last Updated On: جولائی 22, 2022)
ہمارے ماضی و فردا کا حال کوئی نہیں
عجیب رنج ہے جس کا ملال کوئی نہیں
مری طرح کا کوئی ہو تو بات سمجھے بھی
میں ٹھیک ٹھاک ہوں پر حال چال کوئی نہیں
وہ ارتفاع کے تحت الثرٰی میں جا پہنچا
اور اس عروج کو آگے زوال کوئی نہیں