جاں محمدﷺ کے گھرانے پہ لٹاٸے ہوٸے ہیں
ہم درِ پنجتن پہ سر کو جھکاٸے ہوٸے ہیں
منقبت نگار : ظفر معین بلے جعفری الصادقی العابدی
نام لیواٶں کی بھی جان کو آٸے ہوٸے ہیں
منقبتِ اہلِ بیتِ اطہار ع
سانحہ ٕ پشاور کے شہداۓ حق و صراطِ مستقیم کو سلام عقیدت
منقبت نگار : ظفر معین بلے جعفری الصادقی العابدی
جاں محمدﷺ کے گھرانے پہ لٹاٸے ہوٸے ہیں
ہم درِ پنجتن پہ سر کو جھکاٸے ہوٸے ہیں
نوکِ نیزہ پہ کٹے سر سے پڑھیں ہیں قرآں
کیا حسین ابنِ علی وجد میں آٸے ہوٸے ہیں
جلنے والوں کے لیے اتنا ہی کافی ہوگا
دو ہیں کاندھوں پہ تو دو گود اٹھاٸے ہوٸے ہیں
یہ اگر آپ کی محفل نہیں ہوتی تو حضورﷺ
ہم بتاتے کہ کیا گل یہ کھلاٸے ہوٸے ہیں
سجدہ کرتے ہیں جو گوبر سے بھرے جوتوں کو
انگلیاں خاکِ شفا ٕ پر وہ اٹھاٸے ہوٸے ہیں
کربلا کا تو آغاز ہی تھا جنگِ جمل
نسل در نسل سے ہم ان کے ستاٸے ہوٸے ہیں
شوق تھا مسند و منصب کا مگر کیا کہیے
قبضہ بھی باغِ فِدّک پر وہ جماٸے ہوٸے ہیں
کاٹ تو ڈالا تھا سارا ہی گھرانہ اور اب
نام لیواٶں کی بھی جان کو آٸے ہوٸے ہیں
وضاحت : ظفر معین بلے جعفری الصادقی العابدی نے قبلہ پیر صاحب حضرت نصیر الدین نصیر صاحب آف گولڑہ شریف کی اجازت سے ان کی نعت کی زمین میں یہ منقبت لکھی اور انہیں سناٸی بھی۔