جھوٹے عشق کا جذبہ دیر تک نہیں رہتا
ریت پر بنا نقشہ دیر تک نہیں رہتا
سچ تو یہ ہے اکثر وہ مجھ سے روٹھ جاتا ہے
لیکن اسکا یہ غصہ دیر تک نہیں رہتا
رب کی ایسی قدرت ہے بعد پیدا ہونے کے
ماں کے دودھ بن بچہ دیر تک نہیں رہتا
جھوٹی شان و شوکت پر مت غرور کر ناداں
دولتوں کا یہ نشہ دیر تک نہیں رہتا
جتنی جلد ممکن ہو دیکھنے چلے آؤ
میرے گاؤں کا میلہ دیر تک نہیں رہتا
راہ عشق میں وہ جو ابتدا میں ہوتا ہے
عاشقی کا وہ نشہ دیر تک نہیں رہتا
سچ کہو ہمیشہ تم کیونکہ شاہ رخ ساحل
جھوٹ پر ٹکا رشتہ دیر تک نہیں رہتا
منظر نامہ معرکہ کربلا
عجب خونچکاں کربلا کا سماں تھا تھے سب تشنہ لب اور دریا رواں تھا مصیبت کے ماروں کا اک کارواں...