’’گردے‘‘ انسانی جسم کے اہم اعضا ہیں اوران کا خیال رکھنا بھی اتنا اہم اور ضروری ہے جتنا دل و دماغ کا. انسانی جسم میں خون کو فلٹر کرنے کے لئے گردے اہم کردار ادا کرتے ہیں. یہ لوبیا کے بیج کی شکل bean-shaped کے اور سائز میں ہاتھ کی مٹھی جتنے بڑے اور پسلیوں rib cage سے تھوڑا نیچے ریڑھ کی ہڈیspine کی دونوں جانب ہوتے ہیں.
ایک دن میں یہ 150 لیٹر تک خون چھان filter کر اس میں شامل waste فاسد مادوں کو اس سے علیحدہ کرنے کے ساتھ ساتھ ضرورت سے زائد اس میں شامل پانی کو 1.8 لیٹر یورین میں تبدیل کرتے ہیں اور اس یورین urine کو اپنے سے جڑی نالیوں ureters (جو نیچے جا کر مثانے سے جڑی ہوتی ہیں) کے ذریعے مثانے میں چھوڑتے ہیں. جب مثانے میں یورین کی سطح ایک حد تک بلند ہو جاتی ہے تو دماغ کو overload ہونے کا سگنل ملتا ہے. انسان اس سگنل کے ملتے ہی ٹوآئلٹ کا رخ کرتا ہے اور مثانے سے نکلی ٹیوب urethra اس یورین کو اپنے جسم سے خارج کرتا ہے. مردوں میں urethra کا سائز زیادہ ہوتا ہے.
نیفران Nephrons :
گردہ خود اپنے آپ میں کوئی ایک بہت بڑا فلٹر نہیں ہوتا بلکہ اس کےاندر خون کو فلٹر کرنے کے لئے لاکھوں باریک مائکرواسکوپک خون کی نسیں capillaries ہوتی ہیں جن کو نیفران nephrons کہتے ہیں ان ہی نیفران میں نسوں یا رگوں capillaries کا ایک گچھا glomerulus ہوتا ہے جس کا کام خون کو فلٹر کرنا ہوتا ہے. گردوں کی مجموعی کارکردگی جاننے کے لئے اسیglomerulus کی جانچ کا ٹیسٹ glomerular filtration rate (GFR) کیا جاتا ہے. .
گردے کے یہ glomerulus خون میں موجود ضرورت سے زائد پانی اور فاسد مادوں waste کو نکال کر جسم میں نمکیات electrolyte جیسے سوڈیم, پوٹاشیم , اور فاسفیٹ کی سطح کو مناسب حد میں رکھتے ہیں. گردے ایک ایسا ہارمون رینن renin بھی بناتےہیں جو بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے میں معاون ہوتا ہے یہ بلڈپریشر کو مسلسل مانیٹر کرتے رہتے ہیں. گردے دوسرا اہم ہارمون اریتھرو پویٹین Erythropoietin hormone بھی پیدا کرتے ہیں جو Bone Marrow, ہڈی کے گودے میں جا کر خون کو پیدا کرنے میں معاون ہوتا ہے اور ساتھ ہی وٹامن ڈی کو فعال بنا کر ہڈیوں کو مضبوط کرتے ہے.
****** گردے اور بلند فشار خون یا بلڈ پریشر ******
ہائی بلڈپریشر کی سب سے بڑی وجہ گردوں کی خرابی ہے۔یہ جسم میں بلڈ پریشر کو برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں. گردے مختلف طریقوں سے جسم میں بلڈ پریشر کو کنٹرول کرتے ہیں.
بلڈ کی مقدار کو مناسب حد میں رکھنا :
گردوں کا بلڈ پریشر کو قابو میں رکھنے کا ایک طریقہ یہ ہے کہ وہ جسم میں بلڈ کے کے والیم یا مقدار کو قابو میں رکھتے ہیں. گردوں کا جو ایک اہم کام ہے وہ جسم میں الیکٹرو لائٹس یا نمکیات جیسے سوڈیم اور پوٹاشیم کی سطح کو برقرار رکھتے ہیں جتنی جسم کو ضرورت ہوتی ہے اس سے زائد نمکیات کو یورین urine کے ذریعے جسم سے خارج کردیتے ہیں.
الیکٹرو لائٹس یا نمکیات کا جسم میں ہونا خون پر اثرانداز ہوتا ہوتا ہے. جب الیکٹرو لائٹس یا نمکیات کی سطح جسم میں بلند ہو جاتی ہے تو جسم کو زیادہ پانی کی کی ضرورت پڑتی ہے گردے بلڈ سے پانی کا اخراج روک دیتے ہیں. جس کے باعث بلڈ میں شامل پانی کی مقدار زیادہ ہو جاتی ہے اور خون کا والیم بلند جاتا ہے. اور خون کی یہ زائد مقدار٫ ہائی بلڈ پریشر کا سبب بنتا ہے. اسطرح گردے بِلاواسطہ طور پَر جسم میں خون کی مقدار کو قا بو کرکے بلڈپریشر کو کنٹرول میں رکھتے ہیں.
رینن خامرہ ہRenin Enzymeہ
گردے ہارمون کے اخراج سے بھی بلڈپریشر کو کنٹرول کرتے ہیں. اس کام کے لئے گردے براہ راست بلڈپریشر کو پر نظر رکھتے ہیں اور وہ خون کی مقدار کی ناپ تول کرتے ہیں جو انکے اندر فلٹر ہونے آتا ہے یہ کام وہ اپنے اندر موجود خاص سیلز juxtaglomerular ان شریانوں میں ہوتا ہے جو گردوں میں خون لیکر آتی ہیں.جب بلڈ کے بہاؤ کی گردوں میں کمی ہوتی ہے تو گردے ایک خامرہ رینن enzymeہ renin کا اخراج کرتے ہیں.
یہ ہارمون کا یہ سسٹم تب بھی جسم میں بلڈ پریشر ہائی کرنے کاباعث بنتا ہے جب صرف گردوں میں لانے والی شریانوں میں تنگی یا سکڑاؤ پیدا ہو جائے کیونکہ یہ سیلز juxtaglomerular ان شریانوں کے سکڑاؤ کی وجہ گردوں میں خون کے کم بہاؤ کو پورے جسم میں بلڈ کے پریشرکی کمی سمجھتا ہے جبکہ باقی جسم میں بلڈپریشر نارمل ہو اس لئے صرف گردوں کی شریانوں میں تنگی بھی ہائی بلڈ پریشر کا سبب بنتی ہے.
رینن renin ہارمون بلڈپریشر میں اضافہ کرتا ہے. یہ ہارمون ایک پروٹین ہے جو جسم کے دوسرے پروٹینز کے ساتھ ملکر جسم کی شریانوں میں تنگی یا سکڑو پیدا کرتا ہے. جسکی وجہ سے بلڈ پریشر میں اضافہ ہوتا ہے . اس ہارمون کے اخراج سے گردے جسم میں پانی اور سوڈیم کا اخراج روک دیتے ہیں جسکی وجہ سے بلڈ کا والیم بھی بڑھ جاتا ہے.
ڈاکٹرز عام طور پر مریض میں ہائی بلڈ پریشر کی وجہ جاننے کے لئے Renin Enzyme کا ٹیسٹ کرواتے ہیں.