(Last Updated On: دسمبر 20, 2021)
سعدیہ وحید ( خان پور )
سیّد مغفور القادری ابن سیّد سردار احمد 1326ھ بمطابق 1908ء میں گڑھی اختیار خان ضلع رحیم یار خان میں پیدا ہوئے۔والد گرامی نے تاریخی نام’’ مغفور ‘‘تجویز فرمایا۔بچپن ہی میں والدہ ماجدہ داغ ِمفارقت دے گئیں۔نوسال کی عمر میں قرآن مجید حفظ کر لیا۔ابتدائی کتابیں مولانا مفتی محمد حیات گڑھی والے اور ’’جامع معقول و منقول‘‘ مولانا عبد الکریم ہزاروی سے ،اس کے بعد مدرسہ شمس العلوم بستی مولویاں ضلع رحیم یار خان میں تکمیل فرمائی۔ سراج احمد مکھن بیلوی سے بھی مستفیض ہوئے۔تقریباً بائیس سال کی عمر میں تمام علوم سے فراغت حاصل کرلی۔
شیخ العصر، قطب زماں سیّد برہان الدین سردار احمدسلسلہ قادریہ سہروردیہ سے تھے ۔ سیّد برہان الدین سہروردی ؒ، سیّد سیف الدین مغفورالقادری ؒکے والدِ محترم تھے۔سلسلہ سہروردیہ اور قادریہ میں اجازت و خلافت تھی۔تعلیم سے فارغ ہو کر رحیم یار خان کے قدیمی دار العلوم میںمسند ِدرس و افتاء پر فائز ہوئے۔ جہاں سے سندھ اور بیرون سندھ کے سینکڑوں طلبہ سمیت سندھ کے چپے چپے کے دورے کیے،تقریریں اور مناظر ے کیے،ہزاروں مسائل کے جوابات تحریر فرمائے۔
مغفور القادریؒ تحریکِ پاکستان سے قیامِ پاکستان اور پھر پاکستان کو ایک حقیقی اسلامی مملکت بنانے کی ہر تحریک میں پیش پیش رہے۔احیاء الاسلام قائم کی اور دوقومی نظرئیے کی بھر پور تائید کی اور کانگریس کا طلسم توڑ کر رکھ دیا۔شکا رپور سندھ سے ایک اخبار’’ الجماعۃ ‘‘جاری کیا اور جلسے کر کے رائے عامہ کو مسلم لیگ کے حق میں ہموار کیا۔ 1946ء میں سندھ کے نمائندہ کی حیثیت سے ایک سو افراد کے ہمراہ آل انڈیا سنی کانفرنس،بنارس میں شرکت کی اور کانفرنس کی خصوصی میٹنگوں میں شریک ہوئے۔اسی دوران میں احمد رضا بریلوی کے مزار پر بھی حاضر ہوئے ۔مغفور القادری،سرورِدو عالمؐ کی محبت سے سرشار تھے۔آپ نے مسلکِ اہل ِسنت والجماعت کی نا قابل فراموش خدمات انجام دیں۔ لیکن اس کا کیا علاج کہ وہ اکابر فراموش بلکہ خود فراموش قوم کے ممتاز رہنما تھے۔
سیّد مغفور القادری اہل ِسنت کے بڑے اکابر علما میں شمار کیے جاتے تھے ۔آپ سحر بیان خطیب،اُردو اور سرائیکی کے بلند پایہ شاعر اور اُردو میں منفرد طرز تحریر کے مالک تھے ۔12صفرالمصفر(1390ھ بمطابق 1970ء) بروز اتوار وفات پاگئے ۔سید محمد فاروق القادری آپ کے فرزند اجمند تھے ۔ آپ کی یاد گارکتب درج ذیل ہیں۔
1۔ عباد الرحمن
2 ۔تنویر العینین فی تقبیل الابہا مین
3 ۔الرسول نبی عربی صلی اللہ علیہ وسلم کے مقام و منصب کی عالمانہ تشریح
4 ۔کلام ِمغفور (عربی،فارسی،اردو اور سرائیکی کلام)
حوالہ جات :
۱۔wikipedia۔com
۲۔ذکر ِمغفور۔از: محمد موسیٰ،امر تسری۔ مکتبہ گلستانِ ادب لاہور، 1392ھ۔ص173
۳۔تذکرہ اکابر اہل سنت۔از: محمد عبدالحکیم شرف قادری۔صفحہ:528،نوری کتب خانہ، لاہور
۴۔ بزمِ اہلِ دل ۔ از: سیّد صبغت اللہ سہروردی ۔ پروگریسو بکس لاہور ،2017ء
۵۔ خان پور کا اَدب ۔ از: محمد یوسف وحید ۔ الوحید ادبی اکیڈمی خان پور ، 2021ء
٭٭٭