ایک ایسامعاشرہ جہاں 98%لوگ ایک ہی مذھب کےپیروکارہوں اور ان کی ذھنی نشوونما اس طرح کی گئ ہو کہ سب ہی عالم دین ہوں تووہاں اختلاف کرنا اپنی موت کاپروانہ جاری کرنے کےمترادف ہے اکسےمعاشروں میں آزادی اظہار سچ شخصی آزادی پر قدغن معمولی بات ہے
ہمارےعلماء کرام کی بیان کردہ ہربات ہرتقریر کوسن کر جذباتی ہونےوالےلوگ مذھب کی اصل تعلیمات سےبےخبرہوتےہیں علماء کی تقاریرکومستندجان کر ہم نےاپنا ہی نقصان کیا قادیانی فسادسے سلمان تاثیرقتل تک ہم نےسبق نہیں سیکھا دہشت کاجوسبق جاری تھا جاری ہے
ہرکوئی غزوۂ ہند کاسنتاہے اس پریقین کرتاہے سردھنتاہے کبھی جاننےکی کوشش کی ہے غزوہ ہندکیاہے ؟اسکی حقیقت کیاہے ؟اسکوبیان کیوں کیاجاتاہے ؟اس میں سچائی کتنی ہے ؟شاید کبھی نہیں سوچا سوچنابھی نہیں چاھتے شایدابتک ہم نےنصاب نہیں بدلا نفرت انگیزتقاریرپرپابندی تھی کیاہوئی۔؟
غزہ ہندسے متعلق چار روایات ملتی ہیں دونسائی میں دو امام احمدابن حنبل کی بیان کردہ نسائی کی روایات سنن نسائی الصغری میں شامل نہیں جوصحاح ستہ کاحصہ ہے نسائی کےغیرمستند مجموعے میں یہ احادیث شامل ہیں اور اس بات پرسب متفق ہیں کہ یہ احادیث ضعیف ہیں
نسائی نےیہ روایت اسدبن موسی سےلی ہے جس کو تمام مورخین نے جھوٹاقراردیا اس سےاجادیث لینا خطرہ قرار پایا امام حنبل نے بقیہ بن الولید سےروایت کی ہے جس کوشاعر دورغ گو کہاگیا ہے جبکہ ایک اور راوی جابر کےبارےمیں کچھ معلوم نہیں وہ کون ہے یعنی مشکوک ہے
غزوۂ الہند کی روایات کو ہر ڈاکو لٹیرے نےہندپر حملےکےوقت استعمال کیا لوٹ مارکےبعد اسکوبھول گئے حجاج سے محمود غزنوی تک غوری سےبابرتک سب نےاس حدیث کااستعمال ہندپرقبضےکےلئےکیا یہاں تک کہ بابر نے ابراھیم لودھی کےخلاف اس کااستعمال کیا
غزوہ ہندکےمتعلق ایک بات حیرت انگیز ہے احمدشاہ کو ہندپرحملےکی دعوت دیتے وقت شاہ ولی اللّہ نے اس حدیث کاحوالہ نہیں دیا حالانکہ اس سے ان کاموقف مضبوط ہوسکتا تھا شاید وہ اس کی حقیقت سے واقف تھے افسوس ہم نےنام نہاد علماء کےہاتھ کیھل کر اپناملک تباہ کیا کررھےہیں
1965کی جنگ کو غزوہ ہند کانام دیاگیا اپنی ناکامی کوچھپانے کےلئے افسانےتراشے گئے افسانے تراشنے یایہ کام قدرت اللّہ شھاب نےشروع کیا بعدازاں اس میں کئ ممتازلکھاریوں نےاپناحصہ ڈالا مگر کسی نےادارے کی نالائقی پرسوال نہیں اٹھایا سب بابوں کی جرآت میں کھوگئے معصوم لوگ
مذھب کےنام پر ہزاروں جانیں کھونےکےبعد ہم ابھی تک نصاب کو ذھن سازی کا زریعہ نہیں بناسکے اگر مدرسہ اصلاحات اور نصاب نہ بدلاگیا توآنے والی کئ نسلیں غزوۂ ہندہی لڑیں گی تباہی کریں گی نسلوں کوبچانےکےلئے ہمیں اب دور جدید کے تقاضےپورےکرنے ہونگے