قدیم چین کے باشندوں کا تعلق جنوب مشرق ایشیائی باشندوں سے تھا۔ اور ان قدیم لوگوں کا اصلی تعلق جنوبی افریقہ کے سان قبیلے San People of South Africa سے تھا۔
کچھ قدیم ترین انسانی جینیات کا تجزیہ انتہائی قدیم انسانی تاریخ کے ایک گمشدہ ٹکڑے سے پردہ اٹھاتا ہے۔
چائنیز اکیڈمی آف سائنسز کے انسٹی ٹیوٹ آف ورٹیبریٹ پیلیونٹولوجی Vertebrate Paleontology اور پیلیو اینتھروپولوجی Paleoanthropology کے چینی محققین نے یہ تحقیق دی کہ کچھ ترتیب وار قدیم جینوموں کے تجزیے سے مشرقی ایشیا میں قدیم انسانوں کی آمیزش کا ایک بڑا واقعہ سامنے آیا، جس سے معلوم ہوتا ہے کہ آبادی کی تحریک نے ابتدائی دور میں گہرا کردار ادا کیا تھا۔ اس نئی تحقیق سے مشرقی ایشیائیوں کی جینیاتی تاریخ مرتب کرنے میں آسانی ہوگئی اور برسوں پرانا ایک معمہ اب حل ہونے کے قریب ہے کہ چین میں انسانی آبادی کی تاریخ کتنی پرانی ہے؟ اور چینی نسل کا تعلق کن علاقے کے لوگوں سے تھا؟
ایک چین میں ہونے والی ایک تحقیقاتی ٹیم کے سربرا ہ Dr FU اور انکی ٹیم نے ڈی این اے کو قابو کرنے کے طریقے کار سے ایک انتہائی قدیم ترن ڈی این اے حاصل کیا ہے جو جنوبی چین کے دو صوبائی علاقوں Guangxi اور Fujian پر کی گئی ایک تحقیق کے نتیجے میں انکو ملا تھا۔
انہوں نے پہلے سے متعین 11,747 سال سے 194 سال پہلے کے 31 ممی بننے والے کچھ قدیم ترین افراد سے جینوم ایک سیع ڈی این اے سیمپل کو نئے سرے سے ترتیب دیا۔ ان میں سے دو کی تاریخ 10,000 سال سے بھی زیادہ پہلے کی ہے، جو انہیں جنوبی ایشیا کا مشرقی علاقہ اور جنوب مشرقی ایشیا سے اب تک کا ملنے والا سب سے قدیم جینوم بناتی ہے۔
اس سے پچھلے قدیم ترین چینی ڈی این اے کے مطالعے سے پتہ چلتا ہے کہ قریبا 4000 سے 8000 سال پرانے جنوب مشرقی ایشیائی ہوابینی Hòabìnhian شکاریوں کے پاس گہرا متنوع ایشیائی نسب تھا اور انکو ہی سب سے قدیم چینی باشندے مانا جاتا تھا۔ اس جب کہ پہلے جنوب مشرقی ایشیائی کسانوں نے 4,000 سال پہلے شروع ہونے والے آبائی نسل کا ایک مرکب جینوم ظاہر کیا تھا جو کہ موجودہ ہوبینیا کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں۔ کچھ ساحلی جنوبی چین کے علاقوں میں، فیوجیان صوبے کے 4000سے 9000 سال پرانے افراد کا نسب ظاہر ہوتا ہے جتنا کہ Hòabìnhianکی طرح انتہائ مختلف اور متنوع نہیں ہے۔
دوسری قدیم چینی نسلیں جیسے لانگلن Longlin ،کے نسب کے اشترک کے علاوہ، گوانگسی میں دوشن Dushan اور باؤجیانشان Baojianshan افراد بھی جنوبی چین میں 9000 سے 6,000 سال پہلے کی نسلی آمیزش کے مضبوط ثبوت دکھاتے ہیں۔ دوشن اور باؤجیانشان مقامی گوانگسی نسب کا مرکب تھے، جنوبی نسب جو پہلے Fujian میں ایک قدیم نمونے میں لیا گیا تھا، اور گہرے ایشیائی نسب کا تعلق جنوب مشرقی ایشیائی ہوابینین شکاریوں سے تھا۔
مزید تفضیل کے لیے آپ یہ آرٹیکل پڑھ سکتے ہیں
مرزا عبد القادر بیدل ؔکی شاعری کا اولین مقصد اخلاق حسنہ کی تعلیم ہی تھی
مرزا عبد القادر بیدل ؔکی شاعری کا اولین مقصد اخلاق حسنہ کی تعلیم ہی تھی: ڈاکٹر سید احسن الظفر شعبۂ...