حکومت کی طرف سے صحت کارڈ کا اجراء ایک مستحسن فیصلہ تھا جسے عوام میں خوب پذیرائی ملی
لیکن میرے خیال میں اس کارڈ کے ساتھ ساتھ راشن کارڈ کا اجراء بھی وقت کی اہم ترین ضرورت تھی
لیکن حکومت نے مہنگائی کی ماری عوام کو ریلیف دینے کے لیے سہولت بازار کجا اہتمام کیا جو مسائل کے حل کا وقتی اور فوری حل ہے لیکن راشن کارڈ کی ضرورت اس سے کم نہیں ہو جاتی ۔
میں نے پہلے دن بازار کا چکر لگایا تو یہ دیکھ کر خاصا اطمینان ہوا کہ چینی پچاسی روپے کلو تھی اور آلو اسی روہے کلو
لیکن گھی اور دیگر اشیاء کی قیمتوں میں کچھ خاص کمی نہیں تھی
آٹا بھی دس روپے کے فرق سے لائن میں لگے لوگوں کو دیا جا رہا تھا –
پچھلے تین دن سے مجھے بازار میں چینی کی شکل تک دے دکھائی نہیں دی
مجھے سہولت بازار کے اجراء کی جتنا خوشی تھی اس سے کہیں زیادہ مایوسی ہوئی ہے
اگر بازار سے صرف دس فیصد ریٹ ہی کم ہوتا تو یہ ایک کامیاب کوشش ہوتی لیکن افسوس ایک اچھے ائیڈیے کو ناکام کر دیا گیا
قیمتوں میں دس فیصدی کمی کوئی ایسی مشکل بات بھی نہیں کہ جسے روبہ عمل نہ لایا جا سکے
اگر تھوک ریٹ پر مارکیٹ سے مال اٹھایا جائے تو اتنی رعایت اور گنجائش ضرور نکالی جا سکتی ہے
مگر حکومت کو تو محض نمبر ٹانکنے تھے سو اس نے ٹانک دیے
چیزوں کی کم قیمت پر فراہمی حکومت کا نہ مشن ہے اور نہ نیت ۔۔۔۔۔۔
تو پھر اس ساری ڈرامہ بازی کا مقصد کیا ہے کیا حکومت کا اب یہی کام رہ گیا ہے کہ وہ دکان داریاں کرتی پھرے –
اصولی طور پر تو تاجر طبقے کو اس پر صدائے احتجاج بلند کرنی چاہیے کہ حکومت انکی روشی ہر لات مار رہی ہے
انکے کاروبار میں رخنہ ڈال رہی ہے
انکے کاروبار پر ڈاکا ڈال رہے ہے
اور اگر وہ ایسا کوئی اعتراض کرتے بھی ہیں تو پوری طرح حق بجانب ہوں گے
پنجاب کے وزیر اعلیٰ ایک پسماندہ اور غریب ترین علاقے سے تعلق رکھتے ہیں اور انھوں نے غریب لوگوں کو قریب سے دیکھا ہے
انکے دکھ درد سے اچھی طرح واقف بھی ہیں
مجھے افسوس انکی ناک کے نیچے یہ بھونڈی ڈرامے بازی ہو رہی ہے اور وہ آنکھ بند کیے ہوئے ہیں
کاش کوئی غریب عوام کی بھی سوچتا
ہر حکومت دعوے تو بہت کرتی ہے
اور غریب کا رونا رو کے اور انکی ہمدردیاں بٹور کر پاور میں آتی ہے اور پھر انہی پر ہاتھ صاف کر کے انھیں چین ملتا ہے
غریبوں کی حالت اس شعر سے ملتی جلتی ہے
زندگی تو نے ہمیں قبر سے کم دی ہے زمیں
پاؤں پھیلائیں تو دیوار میں سر لگتا ہے
مشاہدات زنداں از حسرت موہانی۔ ایک مطالعہ
ہندوستان کو ایک طویل جد وجہد کے بعد برطانوی حکومت کے اقتدار سے چھٹکارا نصیب ہواجس کے لئے ہمارے بزرگوں...