(Last Updated On: )
ملے جو اس کی خبر، خوب گزرے
حوالہ لائے سحر، خوب گزرے
چمکتے دن میں جلوہ کبھی دکھا جانا
ائے میرے رشک قمر، خوب گزرے
جو ہو نصیب چارہ گر، خوب گزرے
پائے قرار دل مضطر، خوب گزرے
نہیں ممکن کچھ ایسا تغافل کرنا
یاد میں گزرے پہر، خوب گزرے
انوکھی چال ہے، فرقت کی مجیب!
جو وصل پائے نظر، خوب گزرے۔
****