Last Updated on: December 23, 2022
غرض پانچوں نے تلواروں سے حملہ کر دیا یکدم
اکیلا بھڑ گیا ناچار ان سے ہاشمی ضیغم
لئے پہلے تو جھک کر وار اپنی ڈھال پر اس نے
چرا کر جسم سارا کر لیا زیر سپر اس نے
بڑی پھرتی سے پھر مشتاق گھوڑے کو دیا کاوا
ذرا ہٹ کر، سنبھل کر ان پہ بیزے سے کیا دھاوا
یہ نیزہ ایک کے پہلو سے پہلو توڑ کر نکلا
بقیہ عمر کا رشتہ فضا سے جوڑ کر نکلا
یہودی چیخ اٹھے یہ سانحہ یکدم گزرنے سے
ہوئے اب اور بھی سفاک ، اک ساتھی کے مرنے سے
ہوئے محتاط ، گھیرا نوجواں کو اس طریقے سے
کہ لڑنا ہو گیا اس کے لئے مشکل سلیقے سے
مگر پھر بھی وہ نعرے مار کر ان پر جھپٹتا تھا
برابر زخم کھاتا تھا، مگر پیچھے نا ہٹتا تھا
اگرچہ یہ بہادر ہمت و جرات میں یکتا تھا
مگر وہ چار تھے ، کم عمر تھا یہ اور تنہا تھا
دکھائی اس جری کے بازوؤں نے دیر تک چستی
بالآخر خون بہ جانے سے آئی جسم میں سستی