قریش اک دن اکٹھے ہو کر بیٹھے اور یہ سوچا
کہ ظلم اتنے کئے لیکن نتیجہ کچھ نہیں نکلا
محمد ؐاس قدر صابر ہے کیوں؟ یہ ماجرا کیا ہے
نمود و نام کا طالب نہیں تو چاہتا کیا ہے؟
بہم اک مشورے کے بعد محفل سے اٹھا عتبہ
رسول پاکؐ سے تنہائی میں جا کر ملا عتبہ
کہا جس دن سے تم کہنے لگے ہو خود کو پیغمبرؐ
بڑی بھاری مصیبت ڈال دی ہے قوم کے سر پر
رواج ورسمِِ ِ قومی کی برائی کرتے پھرتے ہو
غلاموں مفلسوں سے آشنائی کرتے پھرتے ہو
براکہتے ہوکیش مذہبِ ِاجدادوآباکو
کہاکرتے ہوتم دوزخ کاایندھن لات وعزّٰی کو
پرانے دین سے تم پھیرتے جاتے ہولوگوں کو
خدا اک ہے انوکھی بات سمجھاتے ہولوگوں کو
قریش اس ذلت وتوہین سے تنگ آچکے ہیں سب
بظاہر ہرطریقے سے تمھیں سمجھاچکے ہیں سب
بتاؤتوصحیح سہی آخرتمھارامدّعاکیاہے؟
بہت اچھے تھے پہلے تم،تمھیں آخر ہواکیاہے؟
رسوم ِعام میں پہلے بھی شرکت تم کرتے تھے
ہمارے دیوتاؤں کی عبادت تم کرتے تھے
تمھیں ہم نیک طینت جانتے تھے کچھ نہ کہتے تھے
تمھارامرتبہ پہچانتے تھے کچھ نہ کہتے تھے
یہ کیا جادوہے کیا افسوس ہے جس میں کھوگئے ہوتم
روایات قدیمہ کے مخالف ہوگئے ہوتم
تمھاری اس روش نے قوم میں ہے تفرقہ ڈالا
نہ ہوگااس طریقہ سے تمھارامرتبہ بالا
اگر دولت کی خواہش ہوتودولت تم کودلوائیں
تمھارے واسطے ہم جمع کرکے مال وزرلائیں
عرب کی سلطنت چاہو تویہ بھی کچھ مشکل نہیں
کہ سارے ملک کوکردیں گے ہم اس بات پرمائل
کسی عورت پہ عاشق ہوتوناممکن نہیں یہ بھی
ہمیں کہہ دوتمھاراکام کردیں گے ہمیں یہ بھی
نہیں ہے گر نمود ونام وشاہی سے غرض تم کو
توپھر ظاہریہ ہوتاہے کہ ہے کوئی مرض تم کو
اگریہ ہے توکہہ دوصاف جس سے ہم سمجھ جائیں
کریں اس کاتدارک اور دوائیں ڈھونڈکرلائیں
مسلّط کوئی جن ہے یاکوئی آسیب آتاہے
ستاتاہے تمھیں اس قسم کی باتیں سکھاتاہے
ہمیں تم صاف کہہ دوہم کسی عامل کوبلوائیں
کوئی تعویذ ڈھونڈیں کوئی ٹوناٹوٹکالائیں
مگر اس کام سے بازآؤیہ ضدی روش چھوڑو
مقدّس دیوتاؤں کوبراکہنے سے منہ موڑو
تمھارے ان طریقوں سے بڑاطُوفان آئے گا
تمھارے پیروں میں کوئی بھی جینے نہ پائے گا