سوال:
کیا ایک کنڈیشنڈ زہن غیر مشروط ( آزاد) زہن کو سمجھ سکتا ہے؟
جے کرشنا مورتی:
ایسا نہیں ہوسکتا۔
اگر وہ کچھ سمجھ سکتا ہے تو وہ اس کی اپنی کنڈیشنگ ہے ،
غیر مشروط ہونا تو ایک خیال ایک یوٹوپیا ہے۔
انسانوں کا غیر مشروط ہونا انتہائی ضروری ہے۔
یہ بھی حقیقت ہے کہ آپ سب مشروط رہتے ہیں۔
کیا آپ اس چیز سے آگاہ ہوسکتے ہیں کہ آپ صرف ایک سکھ کی حیثیت سے ، ایک مسلمان کی حیثیت سے ، ایک ہندو کی حیثیت سے کام کرتے، سوچتے ہیں اور محسوس کرتے ہیں؟
آگاہ ہونا دراصل ہستی سے براہ راست رابطے میں آنا ہے۔
اور اگر آپ اس ہستی سے براہ راست رابطہ قائم کر لیں تو آپ کبھی بھی سکھ، مسلمان یا ہندو نہیں بنیں گے۔
آپ تو اس تمام کوڑے دان کو پھینک دیں گے۔
یہی وہ چیز ہے جو انسانوں کو قوموں ، مذاہب، سرحدوں اور نظریات میں تقسیم کررہی ہے۔
آپ کا ایک نظریہ ہے اور کسی دوسرے کا اپنا نظریہ ہے،
لہذا آپ اس سے متصادم ہو جاتے ہیں۔
تو یہ سب پھینک دیں، کلین سویپ کریں!
اور نئے سرے سے زندگی کا آغاز کریں۔
ایسی زندگی گزاریں جو آپ پہلے کبھی نہیں جی سکتے تھے،
ایک مکمل آزادی کی زندگی۔
صرف ایسی آزاد زندگی سے ہی آپ اس غیر معمولی چیز تک پہنچ سکتے ہیں جسے حق کہتے ہیں۔
اُس حقیقت کو بیان کرنے کیلئے کوئی لفظ نہیں ہے،
اس حقیقت کی کوئی شبیہہ نہیں ہے ،
وہ حقیقت کسی مقدس کتاب میں ، کسی ہیکل میں ، کسی چرچ، مندر یا مسجد میں نہیں ملنی۔
آپ سب کو یہ معلوم ہے ،
لیکن آپ سب پھر بھی اپنے پرانے طریقوں پر واپس چلے جاتے ہیں۔
یہ آپ کی زندگی ہے اور آپ کی زندگی میں آپ کو ہی یہ انقلاب لانا ہوگا۔
-جے کرشنامورتی کے لیکچر سے اقتباس