مملکت مولابخش کے سارے مسئلے ہی بہت بڑے مسئلے ہیں۔ مملکت گل سڑ رہی ہے اور اس میں عام آدمی کو یہ گٹس پیدا کرنے کی ضرورت ہے کہ اس سب میں صرف اور صرف "اینجائے" کیا جائے۔ جس قدر اختیار ہے، اسی قدر ذمہ داری بھی ہوتی ہے۔ بےاختیاری میں ذمہ داری محسوس کرنے کی کوئی شے نہیں ہوتی۔ صرف لطف اٹھایا جا سکتا ہے۔
وہ حب الوطن اور باوا نانگے شاہ موٹیویشنل سپیکر ٹائپ سرکار جو روشن چہرہ دکھانے پر مصر رہتے ہیں، ان سے بچ کر رہنے میں بھلائی رہتی ہے۔ مثبت جذبات کا ابال، اثبات کے اک نظام کے بغیر بےکار کی شے ہوتی ہے۔
جنرل باجوہ کے سیاسی تجربہ نے وطن، قوم و ریاست کا صرف دہانہ ہی نہیں بگاڑا، وجود کو بھی ڈس-فنکشن کا شکار کر رکھا ہے۔ اوسطا ہر دوسرے روز، پچھلے تین برسوں میں کوئی نہ کوئی نیا تماشہ دیکھنے کو ملا ہے۔ آج کل ججوں کے تین تین پلاٹوں کا تذکرہ ہے تو ادھر لاہور میں ایڈن ہاؤزنگ والا مر گیا اور اپنے پیچھے 11،000 متاثرینِ پلاٹان چھوڑ گیا۔ ایڈن ہاؤزنگ والے کی رشتہ داری جسٹس افتخار چوہدری کے خاندان سے تھی اور وہاں نیب بھی خاموش گنگنا رہا ہے۔
نوازشریف و زرداری سے ہزاروں اختلاف ممکن ہو سکتے تھے، پاکستانی ریاست میں سیاست، سیاسی بیانیہ و معیشت ارتقا کے پراسیس میں تھے۔ آج 40 صفحات کے اخباری سپلیمنٹس آتے ہیں تو کوئی نہیں پوچھتا کہ یہ کس کے ابو جان کا پیسہ ہے۔
ملک ریاض سنڈروم اور پھر فوج کے ریاست پر حاوی ہو جانے نے معاشرت میں ایڈہاکزم کے ساتھ ساتھ شارٹ-کٹ (عزیز) کی نفسیات بھی حاوی کر ڈالی ہے۔ پاکستان کو بطور وطن و ریاست، عین اسی ملک کی اکثریت، دیہاڑی لگانے کی جگہ سمجھتی ہے۔ اور اگر اتفاق نہیں تو خود اپنے گھروں اور احباب میں اس ملک میں رہنے اور اسے چھوڑنے کے حوالے سے گفتگو کر کے دیکھ لیجیے اور میرے علم میں اضافہ کر دیجیے کہ کتنے عظیم حب الوطن ایسے ملیں گے جو یہاں ذرائع ہونے کے باوجود خوشی سے رہنا چاہیں گے۔
یہ وعدوں کی سرزمین تھی۔ اسے خوابوں کا وطن بننا تھا۔ 1958 سے جنرل ایوب کی مسلط کردہ طاقت کے ارتکاز و استعمال کی اک بیماری ہے، جو آج بھی جاری ہے۔ لطف یہ ہے کہ اس کی ریورسل کی کوئی امید بھی نظر نہیں آ پا رہی۔
آپ میں سے وہ جو کہ فرد کی طاقت پر یقین رکھتے ہیں، وہ اختلاف کر کے اپنے اثبات کی لسی میں مگن رہیں۔ فرد کی طاقت اک ہیولا ہے؛ مسائل ہیولے نہیں ہوتے۔
ادبی تنظیم بزم یاراں کے زیر اہتمام یوم اردو کی مناسبت سے تقریب کا انعقاد
صالحہ رشید کی رپورٹ پریاگ راج ۹؍ نومبر ، پریس ریلیز ادبی تنظیم بزم یاراں کے زیر اہتمام یوم اردو...