دنیا کے غم و فکر سے عاری گڑیا
سو سو کے ہوئی جاتی ہے بھاری گڑیا
گڈا کوئی اب ڈھونڈ کے لانا ہوگا
رہ جائے کہیں ورنہ کنواری گڑیا
********
سونے کے سوا اور کوئی کام نہیں
اس جیسی جہاں میں کوئی گلفام نہیں
ہے کیسی مقدر کی سکندر گڑیا
اک ہم ہیں, کسی پل ہمیں آرام نہیں
********
منت کو اک آنکھ نہیں بھاتی ہے
ہر چند فریحہ اسے سمجھاتی ہے
یہ آپ کی دلہنیاں ہے چھوٹے ماما
یہ کیسے تمہیں دیکھ کے شرماتی ہے
********
گھر ہے نہ کہیں, اور گھرانہ کوئی
گڑیا کا نہیں ٹھور ٹھکانہ کوئی
ماں باپ کا سر پر نہیں سایا اس کے
کیا خاک سنے اس کا فسانہ کوئی
********
ہرگز نہیں وہ اتنی نکمی ہوتی
کچھ بولتی گڑیا, نہیں ڈمی ہوتی
جینے کے ہر آداب سکھاتی اس کو
ہم جیسی بھی اس کی کوئی ممی ہوتی
********
آئے کوئی سینے سے لگائے اس کو
چھاتی سے لگا دودھ پلائے اس کو
خاموش ہے کیوں اے مری گڑیا رانی
یہ کہ کے کوئی پاس بلائے اس کو
********
امان ذخیروی, ذخیرہ, جموئی, بہار الہند
پنشنری فوائد کے بارے میں پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ
پشاور ہائی کورٹ کے جسٹس ڈاکٹر خورشید اقبال کا حالیہ فیصلہ میرے سامنے ہے جس میں پنشنری فوائد کے بارے...