وفات: 4 مئی 1986ء
عنبرہ خالدی لبنان کی ایک حقوق نسواں کی علمبردار، مترجمہ ، مصنفہ اور شاعرہ تھیں جنھوں نے عرب خواتین کی قانونی، معاشرتی یا سیاسی پابندیوں سے آزاد کرانے کے لیے نمایاں طور پر اہم کردار ادا کیا۔
ابتدائی زندگی اور تعلیم
۔۔۔۔۔۔۔۔
عنبرہ 4 اگست 1897ء میں لبنان کے شہر بیروت میں ایک مشہور خاندان میں پیدا ہوئیں۔ وہ سلیم علی سلام کی بیٹی تھیں جو عثمانی پارلیمنٹ میں ایک نائب تھے۔ عنبرہ لبنان کے سابق وزیر اعظم صائب سلام کی بہن تھیں۔ عنبرہ کے دو بھائی لبنان میں کابینہ کے وزرا کی حیثیت سے اپنی خدمات انجام دے چکے تھے۔
1913ء میں پیرس میں پہلی عرب کانگریس کے دوران میں عنبرہ نے دو دیگر خواتین کے ساتھ مل کر کانگریس کو ایک ٹیلیگرام بھیجا تھا۔ یہ ٹیلیگرام پہلا پیغام تھا جو عرب کانگریس میں بلند آواز میں پڑھا گیا تھا۔
عنبرہ نے جدید تعلیم حاصل کی اور فرانسیسی زبان سیکھی۔ وہ اور ان کے بہن بھائیوں نے راس بیروت کے انجلیکن سیرین کالج میں تعلیم حاصل کی، جو بیروت کی امریکی یونیورسٹی کا پیش رو ہے۔ 1925ء سے 1927ء تک انہوں نے برطانیہ میں تعلیم حاصل کی۔
سرگرمیاں
۔۔۔۔۔۔۔
بیروت واپس آنے کے بعد، عنبرہ خواتین کی تحریک میں شامل ہوگئیں۔
1927ء میں عنبرہ کو امریکی یونیورسٹی بیروت نے انگلینڈ میں اپنے وقت کے بارے میں بات کرنے کے لیے بلایا۔ عنبرہ کی تقریر کو ”انگلینڈ میں ایک مشرقی عورت“ کہا جاتا تھا۔ ایک بار جب وہ اسٹیج پر پہنچیں تو انہوں نے اپنا پردہ ہٹا دیا۔ وہ لبنان کی پہلی مسلمان خاتون تھیں جنہوں نے سر عام پردہ چھوڑ دیا۔
علاوہ ازیں عنبرہ ہومر کے اوڈیسی اور ورجل کے عینیڈ کا عربی میں ترجمہ کرنے والی پہلی خاتون تھیں۔
عنبرہ سلام خالدی کی یادداشت 1978ء میں انگریزی میں ”لبنان اور فلسطین کی یادوں کا سفر“ (A Tour of Memories of Lebanon and Palestine in English) کے عنوان سے شائع ہوئی تھی۔ اپنی یادداشت میں عنبرہ نے شام کے عثمانی حکمران جمال پاشا کی سرگرمیوں سے ان کے کنبے اور ان کے بچپن پر منفی اثرات مرتب ہونے کا ذکر کیا ہے۔
ذاتی زندگی اور موت
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
عنبرہ نے ایک فلسطینی معلم احمد سمیع الخالدی سے 1929 میں شادی کی۔ یہ احمد سمیع الخالدی کی دوسری شادی تھی۔ احمد سمیع انتداب فلسطین میں یروشلم میں واقع عرب کالج کے پرنسپل تھے۔ احمد سمیع الخالدی اور عنبرہ سلام خالدی پہلے یروشلم اور پھر بیروت میں آباد رہے۔ عنبرہ کا 4 مئی 1986ء میں بیروت میں انتقال ہوا۔
انتساب
۔۔۔۔۔۔
عنبرہ سلام خالدی کو ان کی پیدائش کی 121 ویں سالگرہ پر یعنی 4 اگست 2018ء کو گوگل ڈوڈل کے ذریعہ یاد کیا گیا تھا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تلاش و ترسیل : آغا نیاز مگسی
مقبول ذکی مقبول کی کتاب منتہائے فکر کا تجزیاتی مطالعہ
مقبول ذکی مقبول شاعر، ادیب، مبصر اور کالم نویس ہیں، حال ہی میں آپ کی کتاب ’’منتہائے فکر‘‘ کے نام...