Thymol تھائیمول:
ایک ایسا کیمیکل بلکہ تیل ہے جو کچھ خاص پودوں اور ان کے پھلوں بیجوں میں پایا جاتا ہے۔ دراصل پودوں میں خاص قسم کی خوشبوئیں، خاص قسم کے کھٹے میٹھے زہریلے کیمیکل ان کی مخصوص قسم کے کیڑوں اور جانوروں سے حفاظت کے لئیے ہوتے ہیں۔ اسی طرح ان میں پائے جانے والے تیل خاص خشک دنوں میں ان کے لئیے خوراک کا بندوبست کرتے ہیں جیسے ہمارے جسم میں چربی کرتی ہے۔ نہ صرف یہ بلکہ بیجوں میں پایا جانے والا تیل ان کے پودا بننے کے ابتدائی مراحل میں انہیں خوراک کی ترسیل مہیا کرتا ہے۔ خیر اس تھائیمول کیمیکل کے چند فائدے ملاحظہ کریں:
1. فنگس و بیکٹیرا کا دشمن:
ہماری جلد پر سرخ گول دائرے کی شکل میں دانے نکل آتے ہیں جو اکثر پورے جسم میں پھیل جاتے ہیں یہ ممکنہ طور پر فنگس انفیکشن ہوتا ہے جو ہمیں فنگس یعنی پھپھوندی کے ساتھ ٹچ ہونے سے لگ جاتا ہے نہ صرف یہ بلکہ فنگس ناخنوں اور پھیپھڑوں کی خرابیاں بھی پیدا کرتا ہے۔ تو اس خرابی کو روکنے کے لئیے کام آتا ہے تھائیمول۔
تھائیمول بیکٹیریا کی دنیا کا قصائی ثابت ہوا ہے۔ یہ بیکٹیریاز کی کھال ادھیڑ کے رکھ دیتا ہےجس سے بیکٹیرا کے اندر کے حصے باہر نکل آتے ہیں اور وہ مر جاتا ہے۔ تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ تھائیمول پیٹ کے خطرناک جراثیم سالمونیلا بیکٹیریا ( جو پاکستان میں عام ہے اور ہیضہ و ٹائیفائیڈ بخار کا باعث بنتا ہے) اور E.Coli بیکٹیرا کو مار ڈالتا ہے۔ یہ معدے اور آنتوں کے السرز میں بھی کافی کارآمد ثابت ہوا ہے۔
2. مسوڑوں اور منہ کے کینسر کے لئیے حیرت انگیز اثرات:
اکثر لوگوں کے مسوڑے کمزور ہوجاتے ہیں، منہ سے بدبو آتی ہے دانت ہلنا شروع ہوجاتے ہیں، سرخی چھا جاتی ہے، خون نکلتا ہے، یہ دراصل منہ میں موجود بیکٹیریا کی وجہ سے ہوتا ہے۔ ( gingivitis and plaque disease)ان کا اثر توڑنے کے لئیے تھائیمول کا استعمال قابل ذکر ہے اور ترقی یافتہ ممالک میں مسوڑوں کی مضبوطی و صحت کے لئیے باقاعدہ تھائیمول ملا ٹوتھ پیسٹ بھی دستیاب ہے۔ امریکہ میں منہ کے کینسر کا علاج ڈھونڈنے والی جدید لیبارٹریاں، تھائیمول سے خاص قسم کے مائوتھ واش بنا رہی ہیں اور منہ کے کینسر کے خلاف تھائیمول کے ابتدائی نتائج حیران کن ہیں۔
3- مصر کی ممیوں کو حنوط کرنے میں استعمال:
مصری جو لاشوں کو حنوط کرتے تھے، وہ ان میں تھائیمول کا استعمال بھی کرتے تھے تاکہ ان پر جراثیموں کا حملہ نہ ہو اور کھا پی نہ جائیں، یونانی اس کو اپنے غسل خانوں، عبادت گاہوں میں استعمال کرتے تھے بلکہ اپنے سپاہئیوں کو تھائیمول والے بیج اور پودے بطور تحفہ دیتے تھے اور مانتے تھے کہ اس کی خوشبو سے سپاہئیوں کا حوصلہ بلند ہوتا ہے۔ رومی بھی تھائیمول کے بڑے دلدادہ تھے اور اسے اپنے کمروں اور شراب کے پیالوں میں بطور خوشبو استعمال کرتے تھے. 1910 میں امریکہ میں جب آنتوں کے کیڑے Hookworm کی بیماری پھیلی تو یہاں موجود عربیوں میں یہ بیماری کم دیکھنے کو ملی اس کی ایک وجہ یہ دریافت ہوئی کہ وہ اپنے کھانے میں زاتار بوٹی کا استعمال کر رہے تھے جس میں تھائمول موجود ہوتا ہے۔
4- جانوروں کی بیماریوں میں استعمال:
تھائیمول کو بہت سارے جانوروں کی بیماریوں میں استعمال کیا جاتا ہے۔ مثلاً شہد کی مکھیوں کے جسم سے Varroa mite ہٹانے اور کبوتروں سے eimeria انفیکشن کو ہٹانے میں بھی فائدہ مند ثابت ہوا ہے۔
5- گھریلو کیمیکل اور جراثیم کش سپرے میں استعمال:
شاید آپ جانتے ہوں یا نہ جانتے ہوں کہ ٹی وی کمرشلز میں جب کہا جاتا ہے ”ہرا لیموں کی طاقت سے بھرا” تو یہ ایک جھوٹ ہوتا ہے۔ کیمیکل اور صابن بنانے والی کمپنیاں لیبارٹری میں مختلف کیمیکل ملا کے ایک ملی جھلی مشابہہ خوشبو بنالیتی ہیں جنہیں سونگھنے سے محسوس ہوتا ہے جیسے لیموں ہے دارچینی ہے ادرک ہے وغیرہ، دراصل یہ صرف کیمیکل سے بنی خوشبو ہوتی ہےاور چونکہ ہمارے دماغ میں پہلے سے ہی اس کا پیٹرن یا سانچہ موجود ہوتا ہے اس لئیے دھوکا کھا جاتا ہے۔ ایسی مصنوعی خوشبوئیں اکثر لوگوں کو الرجی کردیتی ہیں جس کے باعث وہ آنکھیں ملتے رہتے، کھانستے، چھینکیں مارتے اور خارش کرتے رہتے ہیں۔ خیر امریکی کمپنی seven generation اپنی تمام تر مصنوعات میں قدرتی خوشبو کا استعمال کرتی ہے اور ماحول دوست کمپنی ہے ۔ یہ باتھ روم دھونے والے سپرے اور جراثیم کش wipes میں تھائیمول کا استعمال کرتی ہے۔
6- کیڑے مار سپرے میں استعمال:
جراثیم کش اور کیڑوں کے خلاف مزاحمتی روئیے کہ وجہ سے دوسرے کیمیکلز کے ساتھ ملا کر کیڑے مار سپرے میں بھی اس کا استعمال ہوتا ہے۔
آپ جان کر حیران ہونگے کہ یہ کیمیکل تقریباً سب دیسی گھروں میں موجود ہے اور باقاعدہ ہانڈی میں استعمال ہوتا ہے۔ بلکہ جب والدہ صاحبہ کہتی ہیں ناں کہ پیٹ میں درد پڑا ہوا ہے ہاضمہ خراب ہے تو جائو تھوڑی سی اجوائن لے لو، تو یہ محض پرانے لوگوں کی باتیں نہیں ہیں بلکہ وہ درست فرما رہی ہوتی ہیں۔ اجوائن ان چند پودوں میں سے ایک ہے جس میں تھائیمول قدرتی طور پر موجود ہے اور اجوائن کی خوشبو بھی اسی کیمیکل کے باعث ہے۔
تھائیمول استعمال کرنے کے کوئی خاص نقصانات آج تک سامنے تو نہیں آئے لیکن ایک خیال ہے کہ حاملہ اور دودھ پلانے والی خواتین کو ڈاکٹر سے مشورہ کرکے ہی اجوائن کا استعمال کرنا چاہئیے۔
اردو زبان میں اسم کی تعریف
۱۔ اسم اسم وہ لفظ ہے جو کسی کا نام ہو۔ اس کی دو قسمین ہین ۱۔ خاص ۲۔ عام...