(Last Updated On: )
دل تو میرا اداس ہے مرشد
شہر کیوں بد حواس ہے مرشد
حالتِ وجد ہی میں رہنے دو
اک یہی التماس ہے مرشد
ترے کہنے پہ رقص کرتا ہوں
تو ہی سجدہ شناس ہے مرشد
وہی اوہام دل کو ڈستے ہیں
وہی خوف و ہراس ہے مرشد