(Last Updated On: )
زندگی کے حادثوں پر مسکرا دیتے ہیں لوگ
شمع بجھ جائے تو داغوں کو جلا دیتے ہیں لوگ
کون کہتا ہے کہ مٹ جاتے ہیں زخموں کے نقوش
آگ بجھتی ہے تو شعلوں کو ہوا دیتے ہیں لوگ
کون رکھتا ہے کسی کے اپنے دل میں خد و خال
وقت پڑتا ہے تو صورت بھی مٹا دیتے ہیں لوگ
اب یہ دنیا وارداتِ عشق سے ہے نا شناس
عشق کے پروردہ کو پاگل بنا دیتے ہیں لوگ