محترم قارئین!
السلام علیکم اور آداب
عبداﷲ جاوید کی کتابوں کی اشاعت کا سلسلہ میں نے ہی شروع کیا تھا۔ اگر میں یہ قدم نہ اٹھاتی تو شاید عبداﷲ جاوید کی تمام زندگی کوئی کتاب نہ چھپتی۔ وہ اپنی ذات کے معاملے میں بہت بے نیاز تھے۔ البتہ دوسروں کی مدد کے لیے دامے، درمے،قدمے، سخنے ہر وقت تیار رہتے۔ وہ نہایت محبت کرنے والے، نرم دل اور سادہ طبیعت کے مالک تھے۔ میں نے ان جیسا پیارا شخص اپنی زندگی میں کوئی دوسرا نہیں دیکھا۔
رب العالمین ان کے درجات بلند کریں۔ آمین
عبداﷲ جاوید کی شاعری، مضامین اور افسانوں کی کتابوں کے علاوہ ان کی تحریر کردہ ’’رفیقِ مطالعہ‘‘ (A Compainion to the Study) چار کتابیں شائع ہوچکی ہیں۔ ’’مت سہل ہمیں جانو(آئیے میر پڑھیے)‘‘، ’’آگ کا دریا— ایک مطالعہ‘‘، ’’تنہائی کے سو سال— ایک مطالعہ‘‘ اور ’’دی جوک— ایک مطالعہ‘‘ شامل ہیں۔ ان میں ’’آگ کا دریا— ایک مطالعہ‘‘ کا تو دوسرا ایڈیشن بھی چھپ چکا ہے۔ اور ہوسکتا ہے تیسرا ایڈیشن بھی جلد قارئین کے ہاتھوں میں ہو۔
جب عبداﷲ جاوید نے مجھ سے اپنی اس خواہش کا اظہار کیا تھا کہ ’’اردو/ ہندی میں رفیقِ مطالعہ کتب کا رواج نہ تھا اور نہ ہے، جب کہ یہ سلسلہ یوکے، یورپ اور امریکا میں کامیابی سے جاری ہے تو کیوں نہ میں اس کمی کو پورا کرنے کی کوشش کروں؟‘‘ ان کی اس بات سے میرے دل میں بہت سے خدشات پیدا ہوئے۔ میں یہ جانتی تھی کہ عبداﷲ جاوید ہمیشہ کچھ دوسروں سے ہٹ کر اور الگ طرح کا کام کرنا چاہتے ہیں— کچھ نیا— کچھ منفرد۔ تاہم مجھے یہ ڈر ہوا کہ کہیں ان کو مایوسی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
میرے خدشات غلط ثابت ہوئے۔ اﷲ کے کرم سے اور ہمارے ادب نواز قارئین کی مہربان توجہ سے ان کی ’’رفیقِ مطالعہ کتب‘‘ کو جس قدر پسند کیا گیا، میں حیران رہ گئی۔ کسی نے عبداﷲ جاوید کے اس کام کو ’’اپنی نوعیت کا منفرد اور نیا قرینہ‘‘ کہا تو کسی نے ان کے اس کام کو ’’اردو ادب میں ایک نئی جہت کا اضافہ‘‘ کہا۔ اسی طرح اور بھی کئی ایک لوگوں نے عبداﷲ جاوید کے اس کام کی انفرادیت اور اہمیت کا کھلے لفظوں میں اظہار کیا۔
میں ان معزز قارئین کی بے حد ممنون ہوں۔
عبداﷲ جاوید نے اپنے انتقال سے کچھ دن پہلے اپنی دو کتابیں خود اشاعت کے لیے بھجوائی تھیں۔ ’’کلیاتِ جاوید‘‘ اور ’’اشراق‘‘۔ چاہتے تو وہ یہ تھے کہ ان کی کتاب ’’رومی کون—؟‘‘ جو کافی عرصے سے مکمل اور اشاعت کے لیے تیار تھی، اس کو چھپوائیں۔ مگر پھر انھوں نے خود ہی فیصلہ کیا کہ ان دونوں کتابوں کی اشاعت کے بعد رومی والی کی کتاب اپنے پبلشر کو بھیجیں گے۔
زندگی نے وفا نہ کی— کسے معلوم تھا وہ اتنی جلدی، اتنی خاموشی سے اس دنیا سے رخصت ہو جائیں گے۔ وہ اپنی ان دو کتابوں کو بھی جو خود اشاعت کے لیے بھجوائی تھیں، تیار شدہ حالت میں نہ دیکھ سکے۔
وہ رومی والی کی کتاب کو چھپی ہوئی دیکھنے کے بہت آرزو مند تھے۔
کاش! یہ کتاب ان کی زندگی میں چھپ جاتی— کاش—
بہرحال دکھی دل اور اشک بار آنکھوں کے ساتھ عبداﷲ جاوید کی یہ تصنیف ’’رومی کون—؟‘‘ آپ کی خدمت میں پیش کر رہی ہوں۔ قارئینِ کرام! اس کتاب کے لیے مجھے آپ کا تھوڑا سا وقت، تھوڑی سی توجہ درکار ہے۔ میں بہت ممنون ہوں گی۔ مجھے آپ کے تأثرات کا انتظار رہے گا۔ شکریہ۔
’’رومی کون—؟‘‘ کے علاوہ عبداﷲ جاوید اپنی دو کتابیں اور مکمل تیار کرکے گئے ہیں، ایک مضامین کا مجموعہ اور دوسری رفیقِ مطالعہ کتاب۔ میں وہ بھی جلد شائع کروانے کی کوشش کروں گی۔ ان شاء اﷲ۔
اجازت چاہوں گی۔ اﷲ حافظ
شہناز خانم عابدی
7180, Lantern Fly Hollow
Mississauga, Ontario
Canada - L5W 1L6
Email: [email protected]
Phone: 001-905 - 6969067